عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نمبر۴ میں بیان ہوگی ہے)دوسرے یہ کہ ان تینوں چیزوں میں سے کسی ایک چیز کو اختیار کرنے کا حق قاتل محرم کو ہے یا ان دو عادل شخصوں کو ہے ۔ ۹؎ (۸) پس اگر اس نے شکار کی جنایت کا کفارہ ادا کرنے کے لئے ہدی کو اختیار کیا اور اس شکار کی قیمت اونٹ یا گائے کی قیمت کے برابر ہوجاتی ہے تو اس کو اختیار ہے اس قیمت سے اونٹ یا گائے خرید کر ذبح کرے یاان دونوں میں سے کسی ایک کی قیمت سے سات بکریاں خرید کر ذبح کرے لیکن ایک اونٹ یا گائے کا ذبح کرنا متعدد بکریوں کے ذبح کرنے سے افضل ہے کیونکہ کیفیت کی فضیلت تعداد کی زیادتی سے اعلیٰ ہے، یہ شرح اللباب میں ہے لیکن غنیہ المناسک میں ہے کہ سات بکریاں بدنہ ( اونٹ یا گائے سالم) سے افضل ہیں ، اور اگر ہدی کا جانور اونٹ یا گائے یا بکری خریدنے کے بعد اس شکار کی قیمت میں سے کچھ رقم بچ جائے تو اگر بچی ہوئی رقم سے ہدی کااور جانور خریدا جاسکتا ہے تو اس شخص کو ختیار ہے کہ اس رقم سے دوسرا جانور خرید کر ذبح کرے یا اس رقم سے غلہ خریدکر مسکین کو فطرہ کی مقدار یعنی نصف صاع گندم یا ایک صاع جَو وغیرہ دیدے ۱؎ اور اگر بچی ہوئی رقم اتنی ہے کہ اس رقم سے جس قدر گندم ایک فقیر کو دیدے یا ہدی سے بچی ہوئی رقم سے غلہ دینے کے بجائے روزے رکھ لے یعنی اس رقم سے جس قدر مل سکتی ہے اس کے ہر نصف صاع کے بدلے ایک روزہ رکھے اور اگر گندم نصف صاع ( مقدار فطرہ ) سے کم بچے تو اس کے بدلے میںبھی ایک پورے دن کا روزہ رکھے کیونکہ ایک دن سے کم کا روزہ مشروع ومتصور نہیں ہے، اسی طرح اگر کسی چھوٹے جانور کی قیمت ہدی کی قیمت کو نہ پہنچے تو اس شخص کو اختیار ہے کہ اس کی قیمت کا غلہ فقیروں کو دیدے یا روزے رکھ لے۔