عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۹) اور اگر کسی باز کو حل میں شکار کے لئے چھوڑا پھر وہ باز چھوڑنے والے کے قصد کے بغیر خود بخود حرم میں داخل ہوگیا اور اس نے حرم کا کوئی شکار ماردیا تو اس شخص پر کچھ واجب نہیں ہے ۸؎ (۲۰)اگر کسی حلال نے حرم کا شکار پکڑ کر کسی دوسرے حلال کو دیدیا پھر اس دوسرے شخص نے کسی اور حلال شخص کو دیدیا اور اس تیسرے شخص نے اسکو ذبح کردیا توان میں سے ہر ایک پر پوری قیمت واجب ہو گی ۹؎ (۲۱) اگر کوئی شکار حل میں تھا اور اس کے بچے حرم میں تھے اور کسی حلال شخص نے حل میں اس شکار کو پکڑ کر روک لیا پھر وہ شکار ( حل ہی میں ) اس کے قبضہ میں مرگیا اوربچے حرم میں مرگئے تو صرف بچو ںکا ضمان واجب ہوگا کیونکہ وہ حرم کاشکار ہیں اور وہ شخص ان کی موت کا سبب بنا ہے، بچوں کی ماں کاضمان واجب نہیں ہوگا ۱۰؎ (۲۲)اگر کوئی محرم اپنے گھر کا دروازہ بند کرکے منیٰ ( یا کسی اور جگہ ) چلاگیا، اس کے گھر میں پرندے بند ہوگئے اور وہ پرندے پیاس کی وجہ سے مرگئے تو اس شخص پر ان کی جزاواجب ہوگی اس لئے کہ وہ ان کی موت کا سبب بنا ہے ۱۱؎ (۲۳)اگرکوئی شخص حرم کے شکار کو باہر لے گیا پھر اس کو حل میں چھوڑدیا تووہ شخص ضمان سے بری نہیں ہوگا لیکن اگر اس جانور کا حدودِ حرم میں امن کے ساتھ پہنچنا معلوم ہوجائے تو وہ شخص ضمان سے بری ہوجائے گا ۱۲؎ (۲۴)اگر کوئی شخص شکار پر زور سے چیخا اور اس کے چیخنے سے وہ شکا ر مرگیا تو وہ شخص ضمان دے گا جیسا کہ اگر کوئی شخص کسی بچہ پر زور سے چیخا جس وہ بچہ مرگیا( تووہ شخص