عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ضامن ہوگا جو دوسرے زخم کے وقت ہوگی ور احرام والا شخص اس جانور کی پہلے زخم کی حالت کی پوری قیمت کا ضامن ہوگا ۱؎ (۹) اگر کسی مفرد عمرہ کرنے والے محرم شخص نے کسی شکار کو زخمی کیا اور کسی حلال یعنی بغیر احرام والے شخص نے بھی اس شکار کو زخمی کیا پھر مفرد عمرہ والے شخص نے اپنے احرام کے ساتھ حج کا احرام ملالیا اور اس کے بعد دوبارہ بھی اس شکار کو زخمی کیا اوران سب زخموں کی وجہ سے وہ شکار مرگیا تو پہلا شخص مفرد عمرہ کے احرام کی وجہ سے اس جانور کی اس قیمت کا ضامن ہوگا جو حلال شخص کے زخم کی صورت میں ہوگی اور جو حج کے احرام کی وجہ سے اس قیمت کا بھی ضامن ہوگا جو دو زخموں کی حالت میں ہوگی اور حلال شخص اس قیمت کا ضامن ہوگا جو اس کے زخم کی وجہ سے اس قیمت سے کم ہوجائے گی جو اس کی پہلے زخم کی حالت میں تھی اور تین زخموں کی حالت میں جو قیمت ہوگی اس کے نصف حصہ کا بھی وہ ضامن ہوگا اور مفرد عمرہ والا شخص شکار کو زخمی کرنے کے بعد اپنے عمرہ کے احرام سے حلال ہوگیا اس کے بعد حلال شخص نے اس جانور کو زخمی کیا پھر پہلے شخص نے قران کا احرام باندھا اور اس کے بعد دوبارہ اس نے اس شکار کو زخمی کیااور وہ شکار مرگیا تو پہلا شخص عمرہ کے احرام کی وجہ سے اس جانور کی اس قیمت کا ضامن ہوگا جو آخری دو زخموں کے وقت ہوگی اور قِران کے احرام کی وجہ سے پہلے دو زخموں کی حالت میں جو قیمت ہوگی اس کے دو چند کا ضامن ہوگااور حلال کا وہی حکم ہے جو پہلے بیان ہوچکا ہے اوراگر ان کی جنایات ہلاکت کے درجہ کی ہوں مثلاً ہاتھ پاؤں کاٹنا یا آنکھیں پھوڑدینا تو اس پر عمرہ کے احرام کی وجہ سے اس کی صحیح سالم حالت کی قیمت واجب ہوگی اور قران کی وجہ سے اس کی دوزخموں کی حالت کی دوچند قیمت واجب ہوگی اور حلال شخص