عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسئلہ خلافت میں ہوا یہ لوگ ان سب کو ان آیات واحادیث کا مصداق بتاتے ہیں جو اہل سلام کے قتل وجدل کی ممانعت میں وارد ہوئی ہیں، یہ لوگ آیات اور احادیث کے اپنے طور پر معنی مراد لیتے ہیں، آخر ان کے مقابلے کے لئے حضرت علیؓ تیار ہوئے اور بہت سوں کو قتل کیا، اسی عہد میں ایک اور جماعت نکلی جو بظاہر حضرت علیؓ کے طرفداروں میں تھے اور حضرت علیؓ سے جن جن صحابہ ؓکا اختلاف ہواتھا اور انتظامی امو رمیں نزاع بڑھتے بڑھتے جنگ تک کی نوبت آگئی تھی سب کو مخالف قرآن واحادیث و مردود وکافر و مرتد کہنے لگے (نعوذ باللہ منہا) بعض کویہاں تک خبط ہواکہ حضرت علی ؓ کو خدا کہنے لگے وہ دراصل مشرکین زندیق لوگ تھے جنھوں نے ظاہر میں اسلام اختیار کرلیاتھا جن کو حضرت علی ؓ نے منع کیااور سمجھایا لیکن وہ نہ مانے آخر ان کو قتل کیا۔ یہ لوگ شیعہ یا روافض کی ایک شاخ نُصیَری سے ہیں، اگرچہ شیعوں کے تمام فرقے قرآن وحدیث کا مطلب اپنی خواہش اورقرار داد باتوں کے موافق کرتے ہیں، صحابہ کرام ؓ کی شان میںیہ فرقہ نہایت گستاخ یہاں تک کہ ان پر سب وشتم کرنا (گالیاں دینا اوربرا بھلا کہنا) ان کاعام شیوہ ہے بلکہ چند کو چھوڑ کر باقی سب صحابہ کو معاذ اللہ کافر ومنافق کہتے ہیں۔ حضرات خلفائے ثلاثہ کی خلافتِ راشدہ کو خلافتِ غاصبہ کہتے ہیں اورحضرت علی ؓ اور ان کی اولاد کا موروثی حق قرار دیتے ہیں اور حضرت علی ؓ نے جو ان حضرات ثلٰثہ کی خلافتوں کو تسلیم کیا اور ان کی تعریفیں اور فضائل بیان کئے اورہر معاملے میں ان کاساتھ دیا اور بیعت کی، شیعہ اس کوبزدلی اور تقیہ پر محمول کرتے ہیں۔ شیعہ (رافضیہ) کے بھی بہت سے فرقے ہیں مثلاً زیدیہ اسماعیلیہ۔ بارہ امامیہ (اثنا عشریہ) ستہ امام میہ وغیرہ۔