عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایا اِتَّبِعُو السَّوَادُ الَا عظَمَ فَاِنَّہ‘ مَن شَذَّ شُذَّ فِی النَّارِ (رواہ ابن ماجۃ من حدیث انس وابن عاصم فی کتاب السنۃ) ’’سوادِاعظم (بڑی جماعت) کی پیروی کرو۔ پس تحقیق جو شخص جماعت سے الگ ہوا وہ جنتیوں کی جماعت سے الگ ہوکر دوزخ کی آگ میں ڈالا گیا‘‘ (بحوالہ کتاب مشکوۃ المصابیح باب اعتصام بالکتاب والسنتہ) ان احادیث اوردیگر روایات سے معلوم ہواکہ جنتی فرقہ وہی ہے جو بڑی جماعت اورسوادِ اعظم ہے اور رسول مقبول ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنہم کے طریقے اور سنت پر عمل پیرا ہے اسی لئے اس جنتی فرقے کا نام اہل سنت والجماعت (سنی) ہے اور جو اعتقادات اس کتاب میں بیان ہوئے اسی جنتی فرقہ اہل سنت والجماعت کے ہیں۔ باقی بہتر فرقے جو اعتقادات میں گمراہ ہوئے ان کے اُصول یہ َنو گروہ ہیں ۱۔ خوارج، ۲۔ شیعہ، ۳۔ معتزلہ، ۴۔ مرجیہ، ۵۔ مشبہ، ۶۔ جہمیہ، ۷۔ ضراریہ، ۔ ۸۔ نجاریہ، ۹۔ کلابیہ (غنیتہ الطالبین) اور مظاہرِ حق میں ہے کہ سات ہیں اور ان کی سات شاخیں اس طرح پر ہیں:خوارج کے بیس، نجاریہ کے تین، شیعہ کے بائیس، مرجیہ کے پانچ، معتزلہ کے بیس اور جبریہ ومشبہ کا ایک ایک کل بہتر ہوئے۔ یہ گروہ صحابہ ؓ، تابعین، اور فقہائے سبعہ کے انتقال فرمانے سے کئی سال بعدپیدا ہوئے ہیں۔ بعض نے ان کے پیدا ہونے کا حال اس طرح لکھا ہے کہ اہل اسلام اورجمہور مسلمین سے سب سے اول جس نے مخالفت کی اور نیا گروہ بنا وہ خوارج (خارجی) ہیں، یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عہد ِخلافت میں پیدا ہوئے اور ان کے پیدا ہونے کی نبی ﷺ نے خبر دی تھی، یہ جماعت عرب کے وہ لوگ تھے جو پہلے حضرت علی ؓ کے ساتھ تھے پھر سخت مخالفت اور مقابلے کے لئے آمادہ ہوگئے، یہ لوگ حضرت علیؓ، عثمانؓ، معاویہؓ اورحسین رضی اللہ عنہم سب کو برا جانتے اورکہتے ہیں، اور جن صحابہؓ کاباہم قتال وجدال