عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۱) اگر کسی احرا م والے نے شکار کو کسی ایسی جگہ پر دیکھا کہ وہ اس پر قدرت نہیں رکھتا یعنی وہ جانور ایسی دشوار جگہ پر ہے جہاں اس کو پہنچنے کی طاقت نہیں ہے پس اس کو کسی دوسرے مُحرم نے اس جانور کو پکڑنے کا طریقہ یا اس جانور تک پہنچنے کاراستہ بتایا یا محرم نے شکار کو کسی غار میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا اور وہ شخص غار کا دروازہ نہیں جانتا پھر کسی دوسرے محرم نے اس کو غار کا دروازہ بتایا اور وہ شخص اس کی طرف گیا پس اس جانور کو قتل کردیا تو بتانے والے محرم پر بھی جزا واجب ہوگی ۸؎ اور اسی طرح کسی محرم نے شکار کو ایسی جگہ دیکھا کہ وہ تیر مارنے کے سوا اور کسی طرح اس شکار پر قابو نہیں پاسکتا اور کسی دوسرے احرام والے نے اس کو تیر کمان بتائی یا اس کو دی اور اس نے تیر پھینک کر اس جانور کو قتل کیا تو ان دونوں میں سے ہر ایک شخص پر جزا واجب ہوگی ۱؎ (۱۲) اگر کسی نے شکار کو ذبح کرنے کے لئے کسی احرام والے سے چھُری یا کمان یا ہتھیار یا تیر یا کوئی اور آلہ مانگااس نے آلہ کے ساتھ شکار ذبح کیا اور مانگنے والے شخص کے پاس اُس چھُری وغیرہ آلے کے سوا اور کوئی آلہ نہ ہو اور وہ اس کے بغیر اس کے ذبح کرنے پر قادر نہ ہوتو چھُری وغیرہ دینے والے محرم شخص پر جزا واجب ہوگی اور اگر اس کے علاوہ کوئی اور آلہ حاصل کرسکتا ہے تو چھُری وغیرہ دینے والے محرم پر کچھ واجب نہیں ہوگا لیکن یہ فعل اس کے لئے مکروہ ہے ۲؎ اور اس مسئلہ کی نظیر یہ ہے کہ اگر کسی احرام والے شخص نے شکار دیکھا اور اس کے پاس کمان یا کوئی ہتھیار ہے جس سے وہ اس کو مارسکتا ہے لیکن اس کو یہ معلوم نہیں کہ وہ کمان وغیرہ کس جگہ رکھی ہے پھر اس کو کسی احرام والے شخص نے اس کی چھری یا کمان بتادی پس اس نے اس کو لیا اور اس کے ساتھ شکار کو قتل کردیا اگر وہ اس بتائی ہوئی چھری یا کمان کے علاوہ کوئی اورایسی چیز حاصل کرسکتا تھا جس