عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
والا شخص صرف اس پہلے جانور کے قتل کی ضمان دیگا جس کی اس نے خبر دی تھی، جیسا کہ اگر اس نے اس کو معین طور پر ایک ہی جانور کی خبر دی ہو اور باقی مسئلہ اسی طرح ہو تب بھی یہی حکم ہے ۵؎ (۹) اور اگر دلالت کرنے والے نے کہا کہ ان دوجانوروں میں سے ایک کو پکڑلے اور مامور ان دونوں جانوروں کو دیکھ رہا ہے پس اس نے ان دونوں کو قتل کردیا تو دلالت کرنے والے پر ایک کی جزا واجب ہوگی کیونکہ اس نے صرف ایک کو پکڑنے کا امر کیا تھا پس اس پر اسی کاضمان واجب ہوگا دوسرے کا نہیں، اور بلاشبہ اس پ جزا اس بتائے ہوئے ایک شکار کے قتل کی وجہ سے واجب ہوئی ہے اگرچہ وہ ان دونوں کو جانتا تھا کیونکہ شکار کو نہ جاننے کی شرط دلالت پر جزا واجب ہونے کے لئے ہے امر کرنے میں یہ شرط نہیں ہے اور اسی طرح اگر وہ ان دونوں میں ایک کو دیکھتا تھا تب بھی دلالت کرنے والے پر بدرجہ اولیٰ ایک ہی جزا واجب ہوگی اور اگر مامور ان دونوں کو نہیں دیکھ رہا تھا تو دلالت پائی جانے کی وجہ سے آمر پر دوجزائیں واجب ہوں گی کیونکہ وہ ان دونوں میں سے ایک کو پکڑنے کا حکم کرنے کی وجہ سے اس دوسرے پر بھی دلالت کرنے والا ہوا اس لئے کہ مامور ان دونوں کو نہیں جانتا تھا ۶؎ (۱۰) اگر کسی احرام والے نے شکار کی طرف اشارہ کرکے کسی شخص سے کہا کہ اس شکار کو گھونسلے میں سے پکڑلے اور اشارہ کرنے والے کو ایک ہی شکار نظر آتا تھا پس وہ شخص گیااور اس شکار کو پکڑلیا اور اس کے ساتھ ایک اور شکار کو جو اسی گھونسلے میں تھا پکڑلیا تو حکم کرنے والے پر صرف اسی جانور کی جزا واجب ہوگی جسکا اس نے حکم کیا ہے اوردوسرے شکار کی وجہ سے اس پر کچھ لازم نہیں ہوگا ۷؎