عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرح اگر ذبح سے پہلے طوافِ زیارت کرلیا تب بھی کچھ واجب نہیں ہے لیکن مکروہ ہے اور حاصل یہ ہے کہ طوافِ زیارت کے لئے رمی وذبح وحلق تینوں میں سے کسی کے بعد ترتیب سے ہونا واجب نہیں ہے البتہ ان تینوں کا ترتیب سے ہونا یعنی پہلے وحی پھر ذبح پھر حلق کا ہوونا واجب ہے لیکن مفرد حج والے پر ذبح واجب نہیں ہے اس لئے اس پر صرف رمی اور حلق میں ترتیب واجب ہے ۱؎۔پس مفرد حج والے پر رمی سے پہلے حلق کرانے سے دم واجب ہوتا ہے اس کے علاوہ اور کسی چیز میں ترتیب ترک ہونے سے کچھ واجب نہیں ہوتا ۲؎ پس اگر مفرد حج والے نے رمی سے پہلے سرمنڈالیا تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک ترتیب ترک کرنے کی وجہ سے ایک دم واجب ہوگا اور اگر قران یا تمتع والے نے رمی یا ذبح سے پہلے سرمنڈایا یا رمی سے پہلے ذبح کیا تو امام ابو حنیفہ ؒ کے نزدیک دو دم واجب ہوں گے ایک دم قران یا تمتع کے لئے جو دم شکر ہے یہی مذہب ہے اور ایک دم تاخیر کی وجہ سے یعنی ذبح سے پہلے حلق کراکر احرا م سے باہر ہوجانے اور ترتیب جو کہ واجب ہے کی ترک کی وجہ سے واجب ہوگا۔اور صاحبین کے نزدیک اس پر صرف ایک دم قران یا تمتع کے لئے واجب ہوگا ور تاخیر کی وجہ سے کچھ واجب نہ ہوگا اس لئے کہ تاخیر کی وجہ سے امام صاحب کے نزدیک دم واجب ہوتا ہے صاحبین کے نزدیک واجب نہیں ہوتا اور بعض فقہا نے کہا ہے کہ اس پر بالاجماع ایک اور دم احرام کی حالت میں وقت سے پہلے حلق کرانے کی جنایت سرزد ہونے سے واجب ہوگا کیونکہ حلق ذبح کے بعد کرانا واجب ہے اس سے پہلے حلال نہیں صاحبِ ہدایہ اسی طرف گئے ہیں ، اتقانی نے کہا ہے کہ صاحب ِ ہدایہ سے اس میں کجی واقع ہوئی ہے کہ اس نے یہاں دونوں دم جنایت کے لئے قرار دیئے ہیں اور باب القران میں ایک کو دمِ شکر اور دوسرے کو دمِ جنایت قراردیا ہے اھ۔ صاحبِ فتح القدیر