عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
قربانی کے بعد کیا تب بھی اس سے طوافِ زیارت کی تکمیل کی جائے گی اور اس پر طوافِ صدر کی کمی کی جزا کے علاوہ طوافِ زیارت میں تاخیر کی وجہ سے امام صاحبؒ کے نزدیک صدقہ بھی واجب ہوگا اور جب بھی اقل طوافِ زیارت کی تاخیر کی وجہ سے صدقہ واجب ہوگا تو امام صاحب کے نزدیک ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم دینا واجب ہوگا ۲؎ ۔پس اگر کسی نے طوافِ زیارت کے تین چکر ترک کردیئے اور طواف وداع کے سات چکر ادا کئے تو طواف وداع کے تین چکر طواف زیارت کی طرف منتقل ہوجائیں گے اور طوافِ وداع میں تین چکر یعنی اقل حصہ کی کمی واقع ہوجائے گی پس ان کے ترک کی صورت میں اس پر ہر چکر کے بدلے صدقہ دینا واجب ہوگا لیکن اگر طوافِ وداع کے چھ چکر کئے تو اس میں سے تین چکر طواف زیارت کی طرف منتقل ہوجائیں گے اور اس کے ذمہ طوافِ وداع کا اکثر حصہ یعنی چار چکر باقی رہ جائیں گے پس ( ان کے پورا نہ کرنے کی صورت میں ) اس پر دم واجب ہوگا اور یہ اس وقت ہے جبکہ اس نے طوافِ وداع کو ایام تشریق کے آخری دن تک مؤخر نہ کیا ہو ( یعنی ایامِ نحر میں کرلیا ہو ) لیکن اگر ایامِ نحر کے بعد مثلاً تشریق کے آخری دن میں کیا تو ترکِ اقل یااکثر کی وجہ سے صدقہ یا دم واجب ہونے کے ساتھ فرض طواف یعنی طوافِ زیارت کے اقل حصہ کی ادا ئیگی میں تاخیر کی وجہ سے امام صاحبؒ کے نزدیک ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم صدقہ کرنا بھی واجب ہوگا ( اور اکثر حصہ فرض کی تاخیر کی صورت میں دمِ تاخیر واجب ہوگا جیسا کہ اوپر بیان ہوا، مؤلف) اور صاحبین کی نزدیک ایامِ قربانی سے تاخیر کی وجہ سے کچھ واجب نہیں ہوگا ۳؎ ۔ خلاصہ یہ ہے کہ طوافِ زیارت کااقل حصہ ترک کرنے کی صورت میں دم واجب ہوتا ہے اور اس کا اقل حصہ ایامِ قربانی کے بعد واقع ہونے سے صدقہ تاخیر واجب ہوتا ہے اور