عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طوافِ صدر کا اکثر حصہ ترک کرنے سے دم واجب ہوتا ہے اور اس کا اقل حصہ ترک کرنے سے صدقہ ( ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم ) واجب ہوتا ہے ۴؎ (۸) اور اگر طوافِ زیارت وطوافِ وداع دونوں کااقل حصہ ادا کیا تو طوافِ زیارت کی تکمیل کے لئے طواف وداع کے چکر اس میں شامل کئے جائیں گے پھر دیکھا جائے گا کہ طوافِ زیارت کے پورا ہونے میں کتنے چکر کی کمی رہ گئی ہے ، اگر یہ کمی طواف کا اکثر حصہ یعنی چار یا زیادہ چکر ہیں تو ان کا پورا کرنا فرض ہے اور دم ( بکری ذبح کرنا ) اس کا قائم مقام نہیں ہوسکتا اس لئے کہ دم واجب کا قائم مقام ہوتا ہے ( فرض کا نہیں ) اور امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس پر ایامِ قربانی سے مؤخر ہوجانے کی وجہ سے دمِ تاخیر بھی واجب ہوگا، اور اگر اب طوافِ زیارت میں طواف کا اقل حصہ یعنی تین یا کم چکر کی کمی رہ گئی ہے تو اس پر طواف زیارت کا اقل حصہ ترک کرنے کی وجہ سے بالاتفاق دم واجب ہوگا اور اس اقل حصہ کا ایامِ قربانی سے مؤخر کرنے کی وجہ سے امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اس پر صدقہ واجب ہوگا اور طوافِ وداع ترک کرنے کی وجہ سے اس پر ایک دم اور واجب ہوگا جبکہ کل یا اس کا اکثر حصہ ترک ہوا ہو اور اگر اس کا اقل حصہ ترک ہوا تو ہر چکر کے بدلے اس پر صدقہ ( نصف صاع گندم ) دینا واجب ہوگا لیکن اگر کل صدقہ دم کی قیمت کو پہنچ جائے تو اس سے کچھ کم کردے ۵؎۔ فتاویٰ قاضی خاں میں ہے کہ اگر طوافِ زیارت وطوافِ صدر دونوں میں سے چارچار چکر ترک کردیئے یعنی تین تین چکر کئے تو یہ کل چھ طوافِ زیارت کے ہوجائیں گے اور اس پر طوافِ زیارت کے ایک باقی چکر کو ترک کرنے کی وجہ سے دم واجب ہوگا اور ایک دم طوافِ صدر کے ترک کی وجہ سے واجب ہوگا اور اگر طوافِ زیارت وطوافِ صدر دونوں کے چار چار چکر کئے تو طوافِ