عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(6) اور اگر طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ترک کردیا مثلاً تین چکر کئے اور طوافِ وداع ( کامل ) قربانی کے دنوں میں کیا تو طوافِ وداع کے چار چکر طوافِ زیارت کی طرف منتقل ہوجائیں گے اوراس پر طوافِ صدر کی تکمیل واجب ہوگی پس اگر اس نے طوافِ صدر کی تکمیل کے لئے چار چکر کرلئے تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا ( خواہ ایام قربانی میں کئے ہوں یا بعد میں ) اور اگر یہ چار چکر نہ کئے اور اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ گیا تو اس پر طوافِ صدر کا اکثر حصہ ترک کرنے کی وجہ سے ہمارے تینوں ائمہ کے قول پر بالاتفاق دم واجب ہوگا ۶؎ اور اگر طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ترک کردیا اور طوافِ صدر ( کامل ) ایام قربانی کے بعد کیا اگر چہ ایام تشریق کے آخری دن میں کیا ہو تب بھی اس سے طوافِ زیارت کو پورا کیا جائے گا اوراس پر دودم واجب ہوں گے ایک دم طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ایام قربانی سے مؤخر کرنے کی وجہ سے امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک واجب ہوگا کیونکہ اکثر حصہ کی تاخیر کا حکم وہی ہے جو کُل طواف کی تاخیر کا ہے اور ایک دم طوافِ صدر کا اکثر حصہ ترک کرنے کی وجہ سے بالاتفاق سب کے نزدیک واجب ہوگا ۱؎ ۔( لیکن اگر طوافِ صدر کو مکمل کرلیا تو یہ دم ساقط ہوجائے گا اور صرف دم تاخیر امام صاحبؒ کے نزدیک واجب ہوگا صاحبین کی نزدیک کچھ واجب نہیں ہوگا ،مؤلف) (۷) اگر طوافِ زیارت کا اقل حصہ ( ایک یا دو تین چکر ) چھوڑدیا پھر ایامِ قربانی میں ہی طوافِ وداع کیا تو طوافِ زیارت کو طوافِ وداع سے پورا کیا جائے گا پھر دیکھا جائے گا کہ طوافِ صدر میں کتنے چکر کی کمی ہوگئی ہے، اگر وہ کمی طوافِ صدر کا اکثر حصہ ہے تو اس پر دم واجب ہوگا ورنہ ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم صدقہ کرنا واجب ہوگا(اور اگر ان چکروں کو پورا کرلے گا تو کچھ واجب نہ ہوگا ، مؤلف) اور اگر طوافِ صدر ایامِ