عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اس لئے کہ یہ دوسرا طوافِ زیارت طوافِ صدر کی طرف منتقل ہوجائے گا کیونکہ اب اسی کے اداہونے کا حق ہے ۱؎ (۲) اگر طوافِ زیارت ایامِ نحر میں جنابت کی حالت میں کیا اور طوافِ صدر ( وداع ) ایامِ نحر گزرنے کے بعد طہارت کی حالت میں کیا ،اگرچہ ایامِ تشریق کے آخری دن میں کیا تو اس پر دو دم واجب ہوں گے ایک دم طوافِ وداع چھوڑنے کی وجہ سے بلاخلاف واجب ہوگا اس لئے کہ اس کا وہ طواف وداع طوافِ زیارت کی طرف منتقل ہوجائے گا اور دوسرا دم طوافِ زیات میں تاخیر کی وجہ سے امام ابو حنیفہ ؒ کے نزدیک واجب ہوگا اور صاحبین کی نزدیک ایک ہی دم واجب ہوگا جو کہ طواف وداع کے ترک کی وجہ سے ہے ان کے نزدیک طوافِ زیارت کی تاخیر کی وجہ سے کچھ واجب نہیں ہوگا اور اگراس نے طوافِ وداع دوبارہ کرلیا تو اس سے طوافِ وداع کے ترک کا دم بھی ساقط ہوجائے گا اسی طرح اگر اس نے کوئی نفلی طواف کیا تو وہ طوافِ وداع کی طرف منتقل ہوجائے گا اور اس سے ترک طوافِ وداع کادم ساقط ہوجائے گا ۲؎ (۳) اور اگر ایامِ نحر میں طوافِ زیارت بے وضو کیا اور اس کے بعد انہی ایام میں طوافِ وداع دونوں حدثوں سے پاکی کی حالت میں ( یعنی باوضو ) کیا تو یہ طوافِ صدر طوافِ زیارت کی طرف منتقل ہوجائے گا پھر اگر طوافِ زیارت یا طوافِ وداع دوبارہ کرلیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا کیونکہ یہ طوافِ زیارت طوافِ وداع بن جائے گا اور اسی طرح اگر کوئی اور نفلی طواف کیا تب بھی اس پر کچھ واجب نہیں ( کیونکہ وہ طوافِ وداع بن جائے گا) اور اگر طوافِ زیارت یا طوافِ وداع دوبارہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی نفلی طواف کیا تو طوافِ وداع کے ترک کی وجہ سے بالاتفاق اس پر دم واجب ہوگا کیونکہ طوافِ ودع بلا