عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۶) اوراگر طوافِ زیارت کا (اکثر حصہ کرلیا اور) اقل حصہ یعنی تین یا اس سے کم چکر ترک کئے یعنی ایک دو یا تین چکر ترک کردیئے تو اس پر دم واجب ہے اور اگر اس کا اعادہ کرلیا یعنی ان باقی ( متروکہ ) چکروں کو پورا کرلیا تو دم ساقط ہوجائے گا پس اگر باقی چکر ایامِ نحر میں پورے کرلئے تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے اور اگر ایامِ نحر کے بعد پورے کئے تو امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک ہر چکر کے لئے نصف صاع گندم صدقہ دینا واجب ہوگا اور صاحبین کے نزدیک اس صورت میں بھی اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اور اگر ( باقی چکر پورے کئے بغیر ) اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ گیا تو اُن باقی متروکہ چکروں کے کفارے کے لئے ایک بکری یااس کی قیمت بھیج دے تاکہ اس کو اس کی طرف سے حرمِ مکہ معظمہ میں ذبح کردیا جائے اور اس کا گوشت صدقہ کردیا جائے ۴؎ اور ایک اور بکری یا اس کی قیمت طواف صدر کے ترک کی وجہ سے بھیجے اور طواف صدر کے ترک کی وجہ سے دوسری بکری بھیجنا اس لئے واجب ہوا ہے کہ طوافِ زیارت کے متروکہ اقل چکروں کی وجہ سے بکری بھیجنا اسی وقت واجب ہوسکتا ہے جبکہ اس نے طواف صدر بھی ادا نہ کیا ہو کیونکہ اگر اس نے طوافِ صدر کرلیا تواس کے چکر طوافِ زیارت کی طرف منتقل ہوکر اس کی تکمیل کردیں گیاور طوافِ زیارت کی تکمیل کے بعد دیکھا جائے گا کہ طوافِ صدر کے کتنے چکر باقی رہ گئے ہیں اگر اس کے باقی چکر اقل یعنی تین یا کم چکر رہے تو اس پر ( ہر چکر کے بدلے ) صدقہ (نصف صاع گندم) واجب ہوگا ورنہ دم واجب ہوگا ۵؎ (جیسا کہ آگے مفصل آتاہے ،مؤلف) اور اگر اس نے (اقل حصہ ترک کرنے کی صورت میں ) طوافِ زیارت کی تکمیل کے لئے واپس مکہ معظمہ آنا اختیار کیا اور وہ حدودِ میقات سے باہر چلاگیا تو جدید احرام کے ساتھ واپس آنا لازمی ہے جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے ۶؎ اور افضل