عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر واپس نہ لوٹے اور اس کے بدلہ میں بکری ذبح کے لئے بھیج دے تو افضل ہے ۵؎ کیونکہ بے وضو طواف کرنے میں تھوڑا نقص ہے اور بکری بھیجنے میں فقرا کا فائدہ ہے ۶؎ (۴) اوراگر طواف ِ زیارت کا اقل حصہ ( تین یا کم چکر) بلاوضو کیا پھر اس نے وضو کے ساتھ اس کا اعادہ نہیں کیا اور اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ گیا تو بالاتفاق اس پر ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم صدقہ کرناواجب ہے لیکن اگر ان تما م پھیروں کے صدقہ کی قیمت دم ( قربانی) کے برابر ہوجائے تو اس میں سے کچھ تھوڑا سا کم کردے اور اس سے اعادہ بالاجماع ساقط ہوجائے گا ۱؎۔(فائدہ ) جاننا چاہئے کہ حدث ِ اکبر یا حدث ِ اصغر کی حالت میں طواف ِ زیارت کرنے کی صورت میں دو چیزوں میں سے ایک چیز واجب ہوتی ہے دم یا طواف کا اعادہ اور جب تک وہ شخص مکہ معظمہ میں موجود ہے اعادہ ہی اصل ہے تاکہ نقصان کی تلافی اس کی جنس ہی سے ہوجائے پس اس وقت تک طواف کا اعادہ کرنا دم ادا کرنے سے (بالاتفاق ) افضل ہے لیکن اگر طواف کا اعادہ نہ کیا اور اپنے اہل و عیال میں واپس چلاگیا تو حدثِ اصغر کی صورت میں اعادہ طواف کے لئے واپس لوٹنے سے دم یعنی بکری کا بھیجنا افضل ہے اور حدثِ اکبر (جنابت وغیرہ کی حالت میں طوافِ زیارت کرنے کی صورت میں اس بارے میں اختلاف ہے ہدایہ وغیرہ میں اس کو اختیار کیا ہے کہ واپس لوٹنا افضل ہے اور محیط میںاس کو اختیار کیا ہے کہ دم ( بدنہ) کا بھیجنا افضل ہے ان دونوں کی توجیہات اوپر بیان ہوچکی ہے ۲؎ حدثِ اکبر کی صورت میں دم سے مراد بدنہ ( سالم اونٹ یا گائے ہے اور حدثِ اصغر کی صورت میںدم سے مراد بکری ہے ۳؎ اور اس بارے میں بھی ہمارے فقہا کااتفاق ہے کہ حدثِ اصغر کی حالت میں یعنی بلا وضو طوافِ زیارت کرنے اور پھر طہارت کے ساتھ اس کا اعادہ کرنے کی صورت میں پہلا طواف ہی معتبر ہوگا اور