عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنا اس مقصود کو حاصل کرنے کا وسیلہ ہے اور اس حلق کے ذریعہ سے عضو کامل سے میل کچیل دور کرنا پایا جاتا ہے لہٰذا اس سے دم واجب ہوا اور اس سے امام صاحبؒ کی مراد یہ ہے کہ پچھنے لگوانے کی جگہ پچھنے لگوانے کے حق میں عضو کامل ہے ۳؎ اور امام صاحب وصاحبین کا یہ اختلاف اس وقت ہے جبکہ اس جگہ کے بال پچھنے لگوانے کے لئے مونڈے ہوں اوراگر کسی اور وجہ سے مونڈے تو بالا تفاق صدقہ واجب ہوگا ۴؎ اوراسی طرح اگر( پچھنے لگوانے کے ارادہ سے ) اس جگہ کے بال مونڈنے کے بعد پچھنے نہیں لگوائے تب بھی بالاجماع صدقہ واجب ہوگا ۵؎ کیونکہ اس جگہ حلق کرنا اسلئے مقصودہے کہ یہ پچھنے لگوانے کا وسیلہ ہے پس جب اس کے بعدپچھنے نہیں لگوائے تو یہ حلق کرانا وسیلہ واقع نہ ہوا لہٰذا یہ مقصود بھی نہ رہا پس اس صورت میں صدقہ ہی واجب ہوگا ۶ ؎ کیونکہ پچھنے لگنے کی جگہ تھوڑی ہوتی ہے جس صورت میں پچھنے نہ لگائے گئے تو گویا پور عضو کا مونڈنانہ پایا گیا اس لئے صدقہ واجب ہوگا اور اگر پچھنے لگانے سے گویا کی جگہ جس کام وضرورت کے لئے منڈائی گئی تھی وہ ضرورت پوری ہوئی تو امام صاحبؒ کے نزدیک اب اس عضو کو پورے عضو کا حکم ہوگا اور اس پر دم واجب ہوگا ۷؎ پچھنے لگنے کی جگہ کے بال مونڈے بغیر پچھنے لگوانے ،فصد لینے ، ٹوٹی ہوئی ہڈی پر جبیرہ (کھپچی وغیرہ ) باندھنے ،یا ختنہ کرانے کا مضائقہ نہیں ہے ۸؎ یہاں یہ بات قابلِ غور ہے جس عضو کے سارے مونڈنے سے بھی صدقہ لازم آتاہے جیسے ساری ران یا سینہ یا پنڈلی پس اگر ایسے عضو کو پچھنے لگوانے کے لئے مونڈے تو بھی صدقہ ہی واجب ہونا چاہئے واﷲ اعلم ۹؎ (۷) بال منڈانا خواہ عمداً ہو یاسہواً ،اپنی مرضی سے ہو یا زبردستی سے اور وہ مرد ہو یا عورت ،مفرد حج کا احرام ہو یا قران کا ،جزا کے واجب ہونے میں ہمارے فقہا کے نزدیک