عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
فعل سے گرے ہوں یعنی اگر وہ یہ محسوس کرلے اورجان لے کہ اس کے فعل سے گرے ہیں تو اس پر جزا واجب ہوگی ۲؎ (۲) اگر وضو کرتے ہوئے یا کسی اور طرح مثلاً سر یا ڈاڑھی کے بالوں کو مس کرتے وقت یا ان میں کھجلی کرتے وقت تین بال گرگئے تو اس پر واجب ہے کہ ہر بال کے بدلے ایک مٹھی گندم یا روٹی کاٹکڑا یا ایک کھجور دیدے ۳؎ اور فقہا کایہ قول کہ ’’ سر اور ڈاڑھی کے چوتھائی حصہ سے کم مونڈنے میںصدقہ واجب ہے ‘‘۔اس سے مراد یہ ہے کہ وہ بال چوتھائی حصہ سے کم لیکن تین بال سے زیادہ ہوں جیسا کہ فتاویٰ خانیہ میں ہے کہ اگر کسی مُحرم نے اپنے سر یاناک یا ڈاڑھی کے تین بال اکھاڑے تو ہر بال کے بدلے ایک مٹھی طعام ( گندم ) دینا واجب ہے اور خصلہ ( بالوں کا گُچھا) مونڈنے میں نصف صاع گندم واجب ہے اھ ۴؎ پس اس سے ظاہر ہوا کہ نصف صاع گندم کا وجوب اس وقت ہے جبکہ تین بال سے زیادہ گرے ہوں لیکن اگر تین بال یا کم ہوں تو ہر بال کے عوض ایک مٹھی طعام خیرات کرے اور یہ حکم اس وقت ہے جبکہ بال مُحرِم کے ایسے فعل سے گرے ہوںجس کا احرام کی حالت میں کرنا منع ہے مثلاً بال اُکھاڑنا لیکن اگر کسی ایسے کام کی وجہ سے گریں جس کے لئے وہ مامور ہے مثلاً وضو کرنے میں گریں تو تین بال گرنے میں ایک مٹھی طعام دے ۔افادہ ابو السعود، اور یہ جو بدائع وغیرہ میں ہے کہ ’’اگر اپنے سر یا ڈاڑھی کے کچھ بال دور کئے یا ان بالوں کو چھوا اوراس سے ایک بال جَھڑگیا تو اس پر صدقہ واجب ہوگا ‘‘ شاید یہ مسئلہ روایت کی مطلق ہونے پر متفرع ہو ۔ ۵؎ (۳)اگر محرم کے کچھ بال روٹی پکاتے ہوئے جل گئے تو اس کے لئے صدقہ دے ۶؎ اور اگر مرض کی وجہ سے بال جھڑگئے یا اس کے فعل کے بغیر کسی طرح سے گرگئے مثلاً سوتے