عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ڈھانپنے میں لیکن ظاہر سنت کے مخالف ہونے کی وجہ سے اس کا ترک کرنا افضل ہے ۴؎ اور اسی پریہ مسئلہ بھی متفرع ہے کہ اگر احرام کی حالت میں خانہ کعبہ کے پردے (غلاف ) کے نیچے داخل ہوا اور پردہ اس کے سر اور چہرہ کو مس کرتا ہے تو مکروہ ہے اوراس پر کچھ واجب نہیں ہے اوراگر سر وچہرہ کو مس نہیں کرتا تو مکروہ بھی نہیں ہے ۔ ۵؎ (۶) اگر محرم مرد نے اپنے سر پر کیچڑ لگائی تو اس پر جزا واجب ہوگی اور اگر سر پر گاڑھی مہندی لگائی تو اس پر دوجزائیں واجب ہوں گی ایک جزا سر ڈھانپنے کی وجہ سے اور دوسری جزا خوشبو استعمال کرنے کی وجہ سے اور اگر پتلی مہندی لگا ئی تو صرف ایک جزا خوشبو کے استعمال کی وجہ سے واجب ہوگی سرڈھانکنے کی جزا واجب نہیں ہوگی کیونکہ وہ اس سے حاصل نہیں ہوا اوراسی طرح اگر سر پر خطمی یا صندل وغیرہ کسی اور خوشبو دار چیز کا لیپ کیا تب بھی وہی حکم ہے جو مہندی کا بیان ہو اور اگر سر پر کسی بغیر خوشبو کی چیز کا لیپ کیا تواس پر ایک جزا واجب ہوگی ۶؎ (اس کی تفصیل خوشبو کے استعمال کے بیان میں خضاب لگانے اور خطمی استعمال کرنے کے عنوان میں گزرچکی ہے ،مؤلف) (۷) سر یا چہرے کے چوتھائی حصہ سے کم پر بلا ضرورت کپڑے کی پٹی باندھنا مکروہ ہے ضرورت کی وجہ سے باندھنا مکروہ نہیں ہے اگروہ پٹی ایک دن کامل یا ایک رات کامل تک بندھی رہی تو ضرورۃً ہو یا بلا ضرورت دونوں صورتوں میں بالا تفاق اس پرصدقہ واجب ہوگا، اگراس سے کم وقت تک بندھی رہی تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اور اگر سر یا چہرہ کے چوتھا ئی حصہ یا اس سے زیادہ پر ایک دن ایک رات کپڑے کی پٹی بندھی رہی تو دم واجب ہوگا اورایک دن یا ایک رات سے کم بندھی رہی تو صدقہ واجب ہوگا ۷؎ ضرورت کی حالت میں کفارہ اختیار ہوگا اور بلا ضرورت کی صورت میں کفارہ حتمی ہوگا جیسا کہ اصول