عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر چوتھائی سر یا چوتھائی چہرہ یا اس سے زیادہ ڈھانپا اور ایک دن تک ڈھانپے رہا تو اس پر دم واجب ہوگااور چوتھائی سے کم ڈھانپا تو اس پر صدقہ واجب ہوگا، کتاب میں اسی طرح مذکور ہے، یہ حکم امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک مشہور روایت میںہے اور یہی صحیح ہے ۱؎ روایۃ الاصل کی وجہ یہ ہے کہ چوتھا ئی اس حکم میں کُل کی مانند ہے جیسا کہ سر کے حلق کرانے کا حکم ہے اور اس روایت کی بِنا پر اگر مُحرم مرد یا عورت نے اپنا چوتھا ئی چہرہ ڈھانپ لیا تو اس کا حکم بھی کُل چہرہ ڈھانپنے کی مانند ہے ۲؎ (۴) اگر کسی دوسرے شخص نے محرم مرد کاسر یا چہر ہ سونے کی حالت میں ڈھانپ دیا اور ایک دن کامل یا ایک رات کامل ڈھکا رہا تواس سونے والے مُحرم پر جزا واجب ہوگی کیونکہ اس کو اس سے ارتفاق حاصل ہوگیا اور بے اختیاری میں جنایت سرزد ہونے سے گناہ ساقط ہوجاتا ہے (یعنی وہ گنہگار نہیں ہوتا ) لیکن جو جزا واجب ہوتی ہے وہ ساقط نہیں ہوتی ۳؎۔ (۵) مُحرم مرد نے کوئی چیز سر پر اٹھائی اگروہ چیز ایسی ہے جس عادتاً سر کو ڈھانپا جاتا ہے جیسے لوگوں کا لباس تو یہ اس کے لئے جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بھی پہننے کی مانند ہے پس اس پر ایک دن کا مل تک چوتھائی سر ڈھک جانے کی صورت میں دم واجب ہوگا اور کم میں صدقہ واجب ہوگا لیکن اگر ایسی چیز سر پر اٹھائی جس سے عادتاً سرکو نہیں ڈھانپتے مثلاً انا ج کی بوری وگون، تھال (طشت) پیالہ، ٹوکرا ، پتھر ،ڈھیلا ،لوہا، تانبا، پیتل، چاندی، سونا، لکڑی، شیشہ وغیرہ خواہ اس سے سارا سر ڈھک جائے یا بعض حصہ ڈھکے اس کے اٹھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور اس پر دم یا صدقہ کوئی جزا واجب نہیں ہوگی اگرچہ سردی یا گرمی کو دور کرنے کے لئے سر پر رکھا ہو کیونکہ یہ نہ لباس پہننے میں شمار ہوگا اور نہ سر