عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کاٹا جائے کہ پیر کی پشت کی ہڈی کے ذرا نیچے سے اوپر دونوں ٹخنوں اوراس کے اطراف اور ایڑی سمیت موزہ وغیرہ کھل جائے اوردیسی جوتی کی مانند رہ جائے ، صرف ٹخنوں کی جگہ سے یا صرف پشتِ قدم کی ابھری ہوئی ہڈی کی جگہ سے کاٹنا کافی نہیں ہے خوب سمجھ لیجئے ۳؎۔ (۲)اگرموزے پشتِ دم سے کاٹ کر پہننے کے بعد چپل ( یا ایسا جوتا مل گیا جو پشتِ قدم کی بیچ کی ہڈی اور ٹخنوں اور ان کے اطراف کو نہیں ڈھانپتا ) تو ہمارے فقہا کے نزدیک اس کو موزے پہنے رہنا بھی جائز ہے ( ان کا اتارنا اور چپل یا جوتی کا پہننا ضروری نہیں ہے اوراب بھی ان کو پہنے رہنے سے اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہوگی)۔…(۳)چپل یا ایسے جوتے کی موجودگی میں جو پاؤں کی پشت کی ہڈی کو نہ چھپائے موزوں کو کاٹ کر پہننا جائز ہے لیکن مکروہ اور برا ہے کیونکہ اس صورت میں یہ فعل خلاف ِ سنت ہے اور اس میں مال کو بلاضرورت ضائع کرنا بھی پایا جاتا ہے۔ ۴؎ (۴)یہ جملہ امورمُحرم مرد کے بارے میں بیان ہوئے ہیں، عورت کو موزے وجراب اور دستانے پہننا منع نہیں لیکن عورت کے لئے ان کا نہ پہننا اولیٰ وافضل ہے ۵؎ عورتوں کو زیور وغیرہ پہننے کا بھی یہی حکم ہے کہ جائز ہے لیکن خلافِ اولیٰ ہے ۶؎ (ان امور کی تفصیل احرام کے بیان میں مذکورہے وہاں ملاحظہ فرمائیں ،مؤلف)۔…(۵)مردوں کو احرم کی حالت میں بنیان، زرہ ٹوپ والی بارانی اورکوٹ پہننا بھی ناجائز وممنوع ہے ۔ ۷؎ (۶)رومال وغیرہ بغیر سلا ہوا کپڑا ہاتھوں وغیرہ پر لپیٹنا ، یا سر اورچہرے کے علاوہ باقی بدن یعنی ہاتھوں پیروں وغیرہ کو چادر وغیرہ سے ڈھانپ لینا جائز ہے ۸؎ (جیسا کہ آگے آتا ہے، مؤلف)