عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مطبوخ وغیر مطبوخ ہونے میں کوئی فرق نہیں کیا بخلاف ماکول ( کھانے کی چیز ) کے جو چیز بغیر پکائے کھائی جائے اس میں خوشبو مغلوب طور پر ملی ہوئی ہو اور وہ مشروب جس میں خوشبو مغلوب طور پر ملائی گئی ہو ، ان دونوں میں فقہا نے فرق کیا ہے وہ یہ کہ پہلی چیز یعنی ماکول غیر مطبوخ مخلوط با لطیب المغلوب کے کھانے سے کوئی جزا لاز م نہیں ہوگی اوردوسری چیز یعنی مشروب مخلوط بالطیب المغلوب کے کھانے سے صدقہ واجب ہوگا ۵؎ خلاصہ یہ ہے کہ مشروب مخلوط بالطیب اور ماکول مخلوط بالطیب کے درمیان فرق اس وقت ہے جبکہ خوشبو مغلوب ہو پس اگر مشروب میں خوشبو مغلوب ہو اور دوسری چیز غالب ہوتب بھی جزا واجب ہوگی ( اور وہ جزا صدقہ ہے، مؤلف) اورماکول ( کھانے کی چیز) اگرخوشبو مغلوب ہو اور دوسری چیز غالب ہوتو کچھ جزا واجب نہیں ہوگی اور اگر کھانے اورپینے کی چیز میں خوشبو غالب ہو اوردوسری چیز مغلوب ہوتو ان دونوں کے حکم میں کوئی فرق نہیں ہے ۱؎ (یعنی دونوں کے کھانے پینے سے دم واجب ہوگا ، مؤلف) اوربحرالرائق میں ہے کہ ماکول ومشروب مخلوط بالطیب المغلوب میں بھی یکساں حکم ہونا چاہئے ، یادونوں صورتوں میں کچھ واجب نہ ہو جیسا کہ ماکول مخلوط بالطیب المغلوب کا حکم ہے یا دونوں صورتوں میں صدقہ واجب ہو جیسا کہ مشروب مخلوط بالطیب المغلوب کا حکم ہے ۲؎ امام زیلعیؒ نے خوشبو ملے ہوئے کھانے میں خوشبو کے غالب یا مغلوب ہونے کے حکم میں کوئی فرق نہیں کیا ہے اوران کے کلام سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ خوشبو ملے ہوئے طعام و مشروب کے حکم میں بھی کوئی فرق نہیں ہے ۳؎ اور امام حلبیؒ نے بھی اپنی مناسک میں خوشبو ملی ہوئی کھانے اور پینے کی چیزوں کے احکام یکسا ں بیان کئے ہیں اورشاید کثیر سے مراد یہاں پر وہ ہے جس کو