عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عادل عارف ( جس کو کم وزیادہ میں تمیز کرنے کا ملکہ ہو ) زیادہ سمجھے وہ زیادہ ورنہ قلیل ہے ۴؎ (۵) جس حلوہ (مٹھائی ) کو عُود وغیرہ کی دھونی دی گئی ہو اس کے کھانے سے کوئی جزا واجب نہیں ہوتی لیکن اگراس میں سے خوشبو آتی ہو تو اس کا کھانا مکروہ ہے حلوائے قاروت کہ جس کے اجزا میں گلاب ومشک ہوتا ہے اس کے زیادہ کھانے میں دم واجب ہوگا اور قلیل کھانے میں صدقہ واجب ہوگا ۵؎ بظاہر اس سے مراد وہ مٹھائی ہے جو بغیر پکائے تیار کی جاتی ہے لیکن اگرمطبوخ ہوتو اس پر مطلقاً کچھ جزا واجب نہیں ہے جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے ۶؎ خبیص اصغر یعنی حلوائے مزعفر ( کھجور وگھی کا حلوہ جس میں زعفران ملا کر پکایا گیا ہو، مؤلف) کھانا جائز ہے ۷؎ (۶)لیمن ، سوڈایا اورکوئی پانی کی بوتل یاشربت جس میں خوشبو نہ ملائی گئی ہو احرام کی حالت میں پینا جائز ہے اور جس بوتل یا شربت میں خوشبو ملی ہوئی ہو اگرچہ برائے نام ہو اس کے پینے میں صدقہ واجب ہوگا ۸؎ (۷) اوپر جو کچھ بیا ن ہوا یہ کھانے اور پینے کی چیزوں میں خوشبو ملانے کا تھا لیکن اگربدن پر استعمال ہونے والی چیزوں اُشنان وغیرہ میں خوشبو ملائی تو اس کا حکم پینے کی چیزوں میں خوشبو ملانے کی مانند ہے ۹؎ (اس کی تفصیل خطمی وغیرہ استعمال کرنے کے بیان میں مذکورہے ،مؤلف) خوشبو دار سرمہ کااستعمال : اگر خوشبو دار سرمہ ایک یاد و بار لگایا تو صدقہ واجب ہوگا اور اگر تین بار یا زیادہ لگایا تو دم واجب ہوگا اور اگر