عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
(اگر چہ اس نے اسی وقت دھویا ہو مئولف) کپڑے اور بدن میں خوشبو لگنے میں وقت (زمانہ) کا اعتبار ہونے یا نہ ہونے کا فرق اس لئے ہے کہ کپڑوں کو خوشبو لگنے سے بچانا دشوار ہے کیونکہ بعض گھروں کی دیواروں اور دکانوں کے اطراف میں خوشبو لگی ہوتی ہیں کپڑے بلا اختیار بھی اس سے مس ہوتے رہتے ہیں اور بدن کا خوشبو دار جگہوں سے مس ہونا شاذونادر ہی ہوسکتا ہے اس لئے خوشبو زائل کرنے کی مدت کو کپڑوں میں معاف کردیا ( اور وسعت دیدی) لیکن بدن میں معاف نہیں کیا واﷲ اعلم ۳؎ (۹) محرم کے لئے اپنی چادر وغیرہ کے کونے میں خوشبو کا باندھنا جائز نہیں ہے پس اگر کسی محر م نے اپنی چادر یا تہبند کے کنارہ (پلہ) میں مشک یا کافور یا عنبر وغیرہ باندھی اور وہ کثیر ہے اور وہ اس کو ایک دن یا ایک رات پہنے رہا تو دم واجب ہوگا اور اگر خوشبو تھوڑی تھی یا وہ کپڑا پورا ایک دن یا مکمل رات نہیں پہنا بلکہ کم عرصہ پہنا تو صدقہ واجب ہوگا اور اگر عُود چادر وغیرہ کے کنارے میں باندھی تو اس پر کچھ جزا واجب نہیں ہوگی اگر چہ اس میں سے خوشبو آتی ہو ۴؎ کیونکہ مشک وغیرہ خوشبو کا جزو کپڑے کو لگ جاتا ہے اور عُود کا کوئی جزو کپڑے کو نہیں لگتا ۵؎ اور یہ جو فقہا نے کہا ہے کہ ’’ اگر چہ عود سے خوشبو آتی ہو‘‘ یہ بحر ا لزاخر وغیرہ میں مذکور ہے لیکن اس میں یہ ہے کہ عود کو آگ پر جلانے سے خوشبو آتی ہے ویسے اس سے کوئی خوشبو نہیں آتی اور اگر بالفرض عود کو رگڑنے سے خوشبو آتی ہو تو پھر اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس کا حکم بھی مشک و عنبر و غیرہ کی طرح ہوگا کیونکہ اان میں بھی علّت خوشبو کا پایا جانا ہی ہے ۶؎ پس پہننے کے کپڑے میں خوشبو باندھنے سے جزا واجب ہونے کا حکم اُن خوشبوئوں کے لئے ہے جس کا کچھ جز و کپڑے میں لگ جاتاہے یا خوشبو کپڑے میں سرایت کرجاتی ہے جیسے کافور، مشک وغیرہ اور