عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بھی اعتبار ہے بخلاف عضو بدن پر خوشبو لگنے کے کہ اس میں زمانہ کا اعتبار نہیں ہے حتیٰ کہ اگر عضو پر خوشبو لگانے کے بعد اسی وقت دھو ڈالی تب بھی اس پر جزا واجب ہوگی ۸ ؎ پس احرام باندھنے کے بعد جو خوشبو بدن پر لگائی جائے جزا واجب ہونے کے لئے اس کا کچھ وقت تک بدن پر باقی رہنا شرط نہیں ہے البتہ کپڑے پر لگانے کے بعد اس کا کچھ وقت تک باقی رہنا وجو ب جزا کے لئے شرط ہے پس اگر محرم کے تمام بدن یا عضو کامل کو قلیل خوشبو لگی یا اکثر عضو کو کثیر خوشبو لگی تو اس پر دم واجب ہوگا اگر چہ اس نے خوشبو کو اسی وقت دھو دیا ہو اور اگر اس کے کپڑے پر خوشبو لگی اور اس نے اس کو (اسی وقت) کھرچ دیا یا دھو دیا تو ا س پر کچھ جزا واجب نہیں ہے اگر چہ بہت زیادہ لگی ہو اور اگر خوشبو اس کے کپڑے پر ایک دن تک لگی رہی تو اس پر دم واجب ہے اور اگر ایک دن سے کم رہی تو صدقہ واجب ہے ۹؎ (۸) کسی محرم نے کُسم یا ورس یا زعفران سے رنگا ہوا لباس پہنا جس سے خوشبو آتی ہو اگر ایک دن (یا ایک رات) تک پہنا تو اس پر دم واجب ہوگا اور ا س سے کم عرصہ پہننے پر صدقہ واجب ہوگا ۱۰ ؎ اور اگر اس سے خوشبو نہیں آتی تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوگا اگر چہ ا س کو خوشبو کے ساتھ رنگا گیا ہو ۱۱؎ اگر بیت اﷲ شریف کی بہت سی خوشبو کسی محرم کے کپڑے کو لگ گئی (اور ایک دن تک لگی رہی) تو ا س پر دم واجب ہوگا اور اگر تھوڑی خوشبو لگی (یا زیادہ خوشبو ایک دن سے کم تک لگی رہی) تو صدقہ واجب ہوگا ۱؎ ہشام ؒ کی منتقٰی میں امام محمدؒ سے روایت ہے کہ اگر کسی گھر یا قبر کی خوشبو کسی محرم کے کپڑے کو لگ گئی اور اس نے اس کو (اسی وقت) کھرچ دیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے اگر چہ وہ کثیر ہو اور اگر وہ خوشبو اس کے جسم کو لگی اور وہ کثیر تھی تو اس پر دم واجب ہو گا ۲؎