عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
پہلے بیان ہوچکا ہے اسی کو ترجیح ہے کیونکہ وہ قول بدن اور لباس دونوں کے لئے عام ہے ۵؎ اور خوشبو کے تھوڑا یا زیادہ ہونے میں عرف کا اعتبار ہوگا جبکہ وہاں کوئی عرف رائج ہو(پس جس کو عرف میں ز یادہ سمجھا جائے وہ زیادہ ہوگی اور جس کو تھوڑا سمجھا جائے وہ تھوڑی ہوگی ) اور اگر کوئی عرف نہ ہو تو مبتلیٰ بہ (استعمال کرنے والا) جس کو زیادہ سمجھے وہ زیادہ ہے اور جس کو وہ کم سمجھے وہ کم ہے ، کتاب المجرد میں ہے کہ اگر محرم نے کپڑے میں خوشبو لگائی اور بالشت در بالشت ( ایک بالشت مربع یعنی ایک بالشت طول اور ایک بالشت عرض) میں ہے اور پورے ایک دن (یا ایک رات) لگی تو اس پر واجب ہے کہ نصف صاع گندم دے اور اگر ایک دن سے کم لگی رہی تو ایک مٹھی گندم صدقہ کرے، اس سے معلوم ہوا کہ بالشت در بالشت کی مقدار قلیل میں داخل ہے ۶؎ کیونکہ اس صورت میں صدقہ واجب کیا ہے دم واجب نہیں کیا اور اس سے یہ بھی افادہ ہوتا ہے کہ کثرت کا اعتبار کپڑے میں ہے نہ کہ خوشبو میں لیکن اس سے یہ افادہ نہیں ہوتا کہ کپڑے کے اکثر حصہ کا اعتبار ہے بلکہ اس کا ظاہر مطلب یہ ہے کہ اگر بالشت مربع سے زیادہ کپڑے کو خوشبو لگی ہو تو دم واجب ہوگا کیونکہ اب عرف میں وہ خوشبو کثیر شمار ہوگی پس اس لحاظ سے یہاں بھی خوشبو کے کثیر ہونے کا اعتبار ہوگا کپڑے کا اکثر حصہ ہونے کا اعتبار نہیں ہوگا اور اس بناء پر یہاں بھی اقوال فقہا میں وہی تطبیق جاری ہوگی جو پہلے بیان ہو چکی ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر خوشبو فی نفسہ کثیر ہو تو دم واجب ہوگا خواہ کپڑے کے ایک بالشت مربع سے بھی کم میں لگی ہو لیکن اگر خوشبو کم ہو تو جب تک کپڑے کے ایک بالشت مربع سے زیادہ حصہ کو نہ لگے اس وقت تک دم واجب نہیں ہو گا ۷؎ اور کتاب المجرد کی مذکورہ بالا عبارت سے یہ بھی افادہ ہوتا ہے کہ کپڑے پر خوشبو لگنے میں زمانہ (وقت) کا