عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس قول میں ہتھیلی کا عضو کامل قرار دیا ہے کیونکہ اس میں ہتھیلی کو خوشبو لگانے پر دم واجب کرنا کہا ہے ۱۰؎ اور مونچھ چھوٹے اعضا میں سے ہے کیونکہ وہ ڈاڑھی کا حصہ ہے اور وہ ڈاڑھی کے چوتھائی سے کم ہے جیسا کہ فقہا نے اس کی تصریح کردی ہے پس مونچھ کو یہاں پر بڑے اعضا میں شمار کرنا جیسا کہ لباب المناسک میں ایسا کہا ہے اس کی کوئی وجہ ظاہر نہیں ہے ۱۱؎ اور اگر خوشبو چوتھائی عضو کو لگائی تو اس پر دم واجب ہوگااور اگر چوتھائی سے کم لگائی تو صدقہ واجب ہوگا ۱۲؎ پس اگر قلیل خوشبو پورے عضو کو لگائی یا کثیر خوشبو چوتھائی عضو کو لگائی تو دم لازم ہو گا ورنہ صدقہ واجب ہوگا اور محیط میں اس کو صحیح کہا ہے ۱؎ پس صدقہ واجب ہونے کے لئے دو شرطیں ہیں ایک یہ کہ خوشبو قلیل ہو دوسرے یہ کہ بڑے کامل عضو سے کم پر لگائی جائے اور دم واجب ہونے کے لئے ایک شرط ہے وہ یہ کہ یا خوشبو کثیر ہو اگر چہ وہ پورے عضو سے کم پر لگائی جائے اگر چہ وہ خوشبو قلیل ہو ۲؎ اور غنیہ میں ہے کہ اگر خوشبو کثیر ہو اور عضو کبیر سے کم لگی ہو اگر چہ اس کے چوتھائی سے کم میں لگی ہو یا چھوٹے کامل عضو میں لگی ہو تو اس پر دم واجب ہو گا کیونکہ جب خوشبو کثیر ہو تو خوشبو کا اعتبار ہوگا عضو کا نہیں اور یہی صحیح ہے ۳؎ خلاصہ یہ ہے کہ تھوڑی خوشبو عضو کبیر سے کم لگی ہو یا چھوٹے عضو پر لگی ہو اگر چہ پورے عضو پر ہو تو صدقہ واجب ہوگا اور اگر عضو کبیر کامل پر لگی ہو تو دم واجب ہوگا اور بہت سی خوشبو بڑے یا چھوٹے کامل یا کم عضو پر لگائی تو دم واجب ہوگا ۴؎ (۷) مذکورہ بالا تفصیل بدن میں خوشبو لگانے کے بارے میںتھی کپڑے (لباس) اور بچھونے (بستر) میں خوشبو لگانے کے بارے میں عضو کا اعتبار نہیں ہو گا بلکہ اس میں ہر حال میں خوشبو کی کثرت و قلت کا اعتبار ہوگا اور ابو جعفر ہندوانی کے قول کی بناء پر جو کہ