عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
موقوف رہے گا اور جب فجر طلوع ہو جائیگی تو وہ مغرب جائز ہو جائیگی اور اس کا نقصان زائل ہو جائے گا ، اور مزدلفہ میں رات گذارنے کے ترک پر دم اس لئے واجب نہیں ہو تا کہ اس کا وجوب مستقل نہیں ہے بلکہ جمع مغرب و عشا ء کے تابع ہے اور اس کا وجوب مختلف فیہ بھی ہے ، اور طواف کو حجر اسود سے شروع کرناترک کرنے پر دم اس لئے واجب نہیں ہوتا کہ یہ بھی مختلف فیہ ہے بعض کے نزدیک یہ سنت مئو کدہ ہے ۲؎ (۸) اگر جنایاتِ احرام میں سے کوئی جنایت جس سے مفرد پر ایک جزا واجب ہوتی ہے قارن سے یا جو قارن کے حکم میں ہے اُس سے سرزد ہو تو اس پر دوجزا ئیں واجب ہوتی ہیں کیونکہ ا س کے دو احرام ہوتے ہیں جبکہ مفرد پر ایک جزا واجب ہوتی ہے سوائے چند صورتوں کے کہ ان میں قارن پر بھی ایک ہی جزا واجب ہوتی ہے مثلاً اگر قارن میقات سے احرام کے بغیر گذر جائے تو صرف ایک ہی دم واجب ہو گا جیسا کہ اس کی تفصیل قران کی جنایات کے بیان میں آئے گی ۔ ۳؎ (۹) جس جگہ جزا میں مطلق دم کہا جائے اس سے مراد بکری ہے اور یہ جنایات کی چار صورتوں کے سوا باقی تمام صورتوں میں کافی ہوتی ہے اور وہ چار صورتیں جن میں بکری کافی نہیں ہوتی بلکہ سالم اونٹ یا سالم گائے واجب ہوتی ہے یہ ہیں جبکہ حاجی نے وقوف عرفہ کے بعد جماع کیا ہو ، جبکہ طواف زیارت جنابت یا حیض یا نفاس کی حالت میں کیا ہو، جبکہ وقوف عرفہ کے بعد اور طواف زیارت سے پہلے مر گیا ہو اور اپنا حج پورا کرنے کی وصیت کی ہو تو طواف زیارت کے لئے بد نہ (سالم اونٹ یا گائے) واجب ہوگی اور اس کا حج جائز ہوگا اور اسی طرح امام محمد ؒ کے نزدیک (احرام کی حالت میں) شتر مرغ (کوشکارکرنے) میں بدنہ واجب ہوتا ہے ۴؎ (۱۰) دم کی جن صورتوں میں بکری ذبح کرنا