عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے نہ صدقہ کی قیمت اور دم کا جانور حدود حرم میں ذبح کر دینے سے اس کے ذمہ سے دم ساقط ہو جاتا ہے اور جب صدقہ حتمی طور پر واجب ہو تا ہے تو اس کی بجائے دم (قربانی ) دینا بدرجہ اولیٰ جائز ہے کیونکہ وہ صدقہ سے اعلیٰ ہے لیکن اس میں یہ شرط ہے کہ اس کو بطور طعام صدقہ کیاجائے یعنی اس کا گوشت صدقہ کا کھانا دینے کی شرائط پر صدقہ کردیا جائے یعنی ہر مسکین کو نصف صاع گندم کی قیمت کا گوشت دیا جائے اس سے کم یا زیادہ نہ دیا جائے اور اس سے صرف جانور ذبح کردینے سے دم ساقط نہیں ہوگا بلکہ اگر ذبح کے بعد وہ ضائع ہوگیا تو اس پر ضمان واجب ہوگا اور اس جانور کو حدود حرم سے باہر بھی ذبح کرنا جائز ہے اور صدقہ کی بجائے اس کی قیمت دینا بھی جائز ہے اور صدقہ کے بدلے روزہ رکھنا جائز نہیں ہے اگر چہ وہ صدقہ یا اس کی قیمت دینے سے عاجز ہو جب دم اور روزہ دونوں میں سے علی الترتیب کوئی ایک چیز واجب ہو (یعنی بوقت استطاعت دم اور بوقت عدم استطاعت روزہ واجب ہو) تو اس دم یا روزہ کے بدلے میں صدقہ دینا جائز نہیں ہے اور نہ ہی دم کی قیمت دینا جائز ہے اور جب دم و صدقہ و روزہ تینوں میں سے کوئی ایک چیز اختیاری طور پر واجب ہو تو دم کے بدلہ میں صدقہ یا دم کی قیمت بطور طعام دینا جائز ہے اور اس صورت میں اس کے لئے روزہ رکھنا بھی جائز ہے پس اگر ان میں سے کوئی ایک چیز ادا کردے گا تو واجب ادا ہوجائے گا پر اس کے علاوہ اور کچھ لازم نہ ہوگا ۱؎ ا ور جن صورتوں میں روزے لازم ہوئے ہوں خواہ حتمی طور پر تعین کے ساتھ واجب ہوں یا تخییر کے ساتھ تو ان کے بدلے میں فدیہ دینا ہر گز جائز نہیں ہے جیسا کہ تمتع اور قران کے روزوں کا حکم ہے۔