عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوگی اس لئے چار پانچ دن گزارنے کا ضروری سامان اپنے ساتھ لے لیا جائے۔ منیٰ میں اچھا خاصا بازا رہے کھانے پینے کی وہ سب چیزیں وہاں مل جاتی ہیں جو مکہ معظمہ کے بازاروں میں ملتی ہیں اس لئے ایسی چیزیں ساتھ لے جانے کی ضرورت نہیں جس قدر وزن کم ہوگا آسا نی رہے گی ، منیٰ ر وانہ ہوتے وقت یہ خیال کرے کہ میرا مولا اب مجھے وہاں بلارہاہے۔ منیٰ جانے کے لئے سورج نکلنے کے بعد مکہ معظمہ سے نکلنا سنت ہے یہی صحیح ہے ،کوشش کرے کہ سورج نکلنے کے بعد جلدی روانہ ہوجائے تاکہ دھوپ میں تیزی آنے سے پہلے وہاں پہنچ جائے۔ مستحب یہ ہے کہ سکون ووقار کے ساتھ تلبیہ وتہلیل وتکبیر وتحمید وتسبیح وغیر ہ کہتا ہوا اوردعا ودرود شریف پڑھتا ہوا جائے اور یہ پڑھے : ’’اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ لََآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ کَبِیْرًاo لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَحْدَہ‘ لَاشَرِیْکَ لَہ‘ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَ حَیّ’‘ لَا یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر’‘o اَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَا خَیْرَ غُدْوَۃٍ غَدَوْتُھَا وَاَقْرَبَھَا اِلٰی رِضْوَانِکَ وَاَبْعَدَ ھَامِنْ سَخَطِکَo اَللَّھُمَّ اِلَیْکَ تَوَجَّھْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَوَجْھَکَ الْکَرِیْمَ اَرَدْتُ فَا جْعَلْ حَجِّیْ مَبْرُوْرًا وَّ سَعْیِیْ مَشْکُوْرًا وَّذَنْبِیْ مَغْفُوْرًا یَّا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ o ‘‘ اور جب منی میںداخل ہوجائے تو یہ دعا پڑھے : ’’اَللّٰھُمَّ ھٰذہٖ مِنٰی فَامْنُنْ عَلَیَّ بِمَا مَنَنْتَ بِہٖ عَلیٰ اَوْلِیَا ئِکَ وَاَھْلِ طَاعَتِکَo ‘‘منیٰ میں قیام کے لئے مسجدِ خیف کے قریب اترنا مستحب ہے، ظہر وعصر ومغرب وعشا اور نویں ذی الحجہ کی فجر کی نماز وہاں پڑھے اور فجر کی نماز اکثر فقہا کے قول کے مطابق اسفار یعنی اچھی طرح اُجالا ہوجانے پر اد کرے، مسجدِ خیف میں ادا کرے تو بہتر ہے۔ آٹھویں ذی الحجہ کو منیٰ کے لئے نکلنا، وہاں پانچ نمازیں ادا کرنا اور رات کا اکثر حصہ وہاں گزارنا ، یہ سب امور سنت ہیں۔ زوال کے بعد سے یوم عرفہ کی صبح تک وہاں ٹھہرنا مندوب ہے۔ اور ۸؍ذی الحجہ کو ظہر کی نماز منیٰ میں