عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باقی چار چکروں میںعام حالت کی طرح چلے اور اضطباع ورمل ہر اس طواف میں سنت ہیں جس کے بعد سعی کی جائے، طوافِ عمرہ میں مطلق طور پر یہ دونوں فعل سنت ہیں اوروقت سنت طوافِ قدوم میں اس وقت سنت ہیں جبکہ اس کے بعد حج کی سعی کرے اور اگر حج کی سعی طوافِ زیارت کے بعد کرے تو یہ اضطباع ورمل طواف ِ زیارت میں کرے طوافِ قدوم میں نہ کرے، پس اگر طوافِ قدوم کے بعد حج کی سعی کرنے کا ارادہ ہوتو دوگانہ طواف ودعائے ملتزم پڑھنے اور زمزم شریف پینے کے بعد پھر حجر اسود پر آئے اور اوپر بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق پھر اس کا استلام کرے یعنی اگر ممکن ہو تو قریب سے ورنہ دور سے دونوں ہاتھوں کے اشارہ سے استلام کرلے، یہ سعی شروع کرنے کے لئے ہے تاکہ طواف کے شروع کی طرح سعی شروع بھی حجر اسود کے استلام سے ہو،، یہ نواں استلام ہے اور اس شخص کے لئے مستحب ہے جو طواف کے بعد سعی کرے پس جو شخص طواف کے بعد سعی نہ کرے تو وہ نویں دفعہ کا استلام نہ کرے۔ سعی صفاومروہ کا طریقہ : اس استلام کے بعد سعی کے لئے مسجد الحرام کے دروازہ ’’ باب الصفا‘‘ سے باہر نکلے باب الصفا سے نکلنا مستحب ہے اگر کسی اور دروازے سے نکلا تب بھی جائز ہے، نکلتے وقت بایاں قدم پہلے باہر رکھے اور یہ دعا پڑھے: بِسْمِ اﷲِ والصَّلوٰۃُ والسَّلامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اﷲ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ ابْوَابَ فَضْلِکَ۔ اور یہ دعا ہر مسجد سے باہر نکلتے وقت پڑھنا مستحب ہے، پھر صفا کی طرف چلے، صفا کی سیڑھیاں جہاں سے سعی شروع کی جاتی ہے باب الصفا سے بالکل قریب ہیں دو منٹ کا راستہ بھی نہیں ہے ، جب صفا کے قریب پہنچے تو مستحب ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا اتباع کرتے ہوئے یہ پڑھے: ’’ أَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ ﷲُ تَعَالیٰ بِہٖ اِنَّ الصَّا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ