عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شَعَائِرِاﷲِ o فَمَنْ حَجَِّ الْبَیْتَ اَوِعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِھِمَاo وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا o فَاِنَّ اﷲَ شَاکِر’‘ عَلِیْم’‘ o ‘‘جیساکہ یہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ پھرصفا کی سیڑھیوں پر اس قدر چڑھے کہ باب الصفا کے اندر سے بیت اﷲ شریف نظر آنے لگے دیوار کے اوپر سے نہیں ،اور یہ امکان کی صورت میں ہے ورنہ جس قدر ممکن ہو اس قدر اوپر چڑھے، پس صفا سے سعی کا شروع کرنا واجب ہے جو کہ صفا کے ساتھ ایڑیاں لگ جانے سے حاصل ہوجاتا ہے اور اوپر چڑھنا اور بیت اﷲ کی طرف منہ کرنا سنت ہے اور بیت اﷲ کو دیکھنا کمالِ سنت ہے، سیڑھیوں پر چڑھ کر بیت اﷲ شریف کی طرف منہ کرکے کھڑا ہوجائے اور دل میں سعی کی نیت کرے اور بہتر یہ ہے کہ زبان سے یہ بھی یہ الفاظ کہے: ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اُرِیْدُ اَنْ اَسْعٰی بَیْنَ الصَّفَاوَالْمَرْوَۃِ سَعْیَ الْحَجِّ سَبعَۃَ اَشْوَاٰطٍ لِوَجْھِکَ الْکَرِیْمِ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَتَقَبَّلْہُ مِنِّیْ o ‘‘(عمرہ کی سعی میں سعی الحج کی بجائے سَعْیَ الْعُمْرَ ۃِ کہے ) پھر اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اس طرح اٹھائے جس طرح دعا کے لئے اٹھاتے ہیں، بعض ناواقف لوگ کانوں تک تکبیر تحریمہ کی طرح تین مرتبہ ہاتھ اٹھاتے اور گراتے ہیںاور ہر دفعہ بسم اﷲ ِ اَﷲاکبر یا صرف اﷲ اکبر کہتے ہیں خصوصاً معلم حضرات ایسا کراتے ہیں یہ سنت ثابۃ کے خلاف ہے پس دعا کے لئے ہاتھ اٹھا کر اﷲ تعالیٰ کی حمد وثنا کرے یعنی تکبیر وتہلیل وتحمید تین تین مرتبہ پڑھے پھر آہستہ سے دور دورد شریف پڑھے اور خشو ع خضوع سے اپنے لئے وتمام مسلمانوں کے لئے جو دعا چاہے کرے اور دیر تک ٹھہر کر یہاں ذکر وثنا وحمد دعاکرے یہاں بھی دعا قبول ہوتی ہے، پس تکبیر وتہلیل ودعا اس طرح کہے:۔ ’’ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ o اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ مَاھَدَانَا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ مَااَوْلَانَاo اَلْحَمْدُ لِلَّہِ عَلیٰ مَااَلْھَمَنَا اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِیْ ھَدَانَا لِھٰذَا وَمَاکُنَّا لِنَھْتَدِیَ لَوْلَا اَنْ ھَدَانَا ﷲُo لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَحْدَہ‘