عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درمیان دعا مانگنے کی ایک جگہ ہے پہلے اس جگہ سے بیت اﷲ نظر آتاتھا اور حضرت عمرؓ نے اسکو خوب اونچا کردیا تھا تاکہ بیت اﷲ شریف اس پر سے نظر آئے لیکن اب اونچے مکانات بن جانے کی وجہ سے وہاں سے بیت اﷲ شریف نظر نہیں آتا، آج کل عام طور پر اس طرف سے دا خل نہیں ہوتے موٹر والے دوسرے راستے سے داخل ہوتے ہیں ان کو حکومت کے مقرر کردہ راستے سے جانا پڑتا ہے چونکہ مجبوری ہے اسلئے جدھر سے بھی داخل ہوں کسی بھی مقام پر یہ دعا پڑھ لی جائے۔) مسجد الحرام میں داخل ہونے کے آداب : بیت اﷲ شریف کی مسجد کا نام المسجد الحرام ہے بیت اﷲ اس مسجد کے بالکل درمیان میں ہے اور مسجد بیت اﷲ شریف کے چاروں طرف ہے۔ مکہ معظمہ داخل ہونے کے بعد فورا ً ہی مسجد الحرام میں داخل ہونا مستحب ہے ۔ اگر فوراً ممکن نہ ہوتو اسباب وغیرہ کا بندوبست کرکے سب سے پہلے اس مبارک مسجد میں حاضر ہونا چاہئے، مسجد الحرام میں کسی بھی دروازے سے داخل ہونا جائز ہے لیکن بابِ بنی شیبہ سے جس کو اب باب السلام کہتے ہیں داخل ہونا افضل ومستحب ہے خواہ اسفل ِ مکہ ہی کی طرف سے آئے کیونکہ رسول اﷲ ﷺ اسی دروازے سے داخل ہوئے تھے پس اس دروازے پر عاجزی اور خشوع وخضوع کے ساتھ لَبَّیْکَ کہتا ہوا اﷲُ اَکْبَرُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ ودرود شریف پڑھتا ہوا اور اس مقام کی عظمت وجلال کا خیال کرتا ہوا مسجد الحرام میں داخل ہوا اور جو شخص مزاحم ہواس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے، مسجد میں ننگے پاؤں داخل ہو لیکن اگراس کو ننگے پاؤں چلنا نقصان کرتا ہوتو کوئی پاکیزہ موزہ وغیرہ پہن لے اور مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے دایاں پاؤں داخل کرے جیسا کہ ہر مسجد میں داخل ہونے کے لئے یہ مطلق طور پر سنت ہے، اوردعا مانگے