عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اور درود شریف پڑھے پس یہ دعا پڑھے : ’’اَعُوْذُ بِاﷲِ الْعَظِیْمِ وَبِوَجْھِہِ الْکَرِیْمِ وَسُلْطَانِہِ الْقَدِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِo بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اﷲِ o اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ جَمِیْعَ ذَنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَo ‘‘اور یہ دعا ہر مسجد میںداخل ہونے کے وقت پڑھنا سنت ہے۔ اور کنز العباد میں ہے کہ باب السلام کی چوکھٹ کو بوسہ دے اھ اور جب بیت اﷲ شریف پر نظر پڑے تین مرتبہ اَﷲُ اَکْبَرُ کہے او ر تین مرتبہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اﷲُ کہے تاکہ اس میں شرک کا شائبہ بھی نہ پیدا ہو کہ یہ عبادت بیت اﷲ کے لئے ہے پھر تلبیہ پڑھے اور نبی کریم ﷺ پر درود شریف پڑھے اور جودعا چاہے مانگے ۔ حدیثوں میں آیا ہے کہ خانہ کعبہ کو دیکھنے کے وقت مسلمان کی دعا قبول ہوتی ہے امام محمدؒ نے کتاب الاصل میں حج کے مواقع کے لئے کوئی دعا مقرر نہیں کی کیونکہ متعین دعا تکرار وحفظ کے باعث اکثر حضورقلب اوررقت وخشو ع کے بغیر ادا ہوتی ہے اس لئے اپنے جذبات کے مطابق جس دعا میں خشو ع وخضوع اور تضرع حاصل ہو وہ پڑھے، تاہم رسول اﷲ ﷺ وسلف صالحین صحابہ وتابعین رضوان اﷲ علیہم اجمعین سے منقول ومروی دعاؤں کو برکت کے لئے پڑھے تو بہتر و افضل ہے اگر وہ یاد نہ ہو ں تو جو دعا یاد ہو وہ پڑھے، ایک ماثورہ دعا یہ ہے : ’’ لَا اِلٰہ اِلَّا اﷲُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَللَّھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ وَاِلَیْکَ یَرْجِعُ السَّلَامُ فَحَیِّنَا رَبَّنَا بِالسَّلَامِ وَاَدْخِلْنَا (بِفَضْلِکَ دَارَکَ) دَارَالسَّلَامِ تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ یَاذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِo اَللّٰھُمَّ زِدْبَیْتَکَ ھٰذَا تَشْرِیْفًا وَّ تَعْظِیْمًا وَّتَکْرِیْمًا وَّ مَھَا بَۃً وَّ رِفْعَۃً وَّ بِرًّا وَّ اِیْمَانًا وَّ زِدْیَارَبِّ مَنْ شَرَّ فَہ‘ وَعَظَّمَہ‘ وَکَرَّمَہ‘ مِمَّنْ حَجَّہ‘ اَوِعْتَمَرَہ‘ تَشْرِیْفًا وَّ تَعْظِیْمًا وَّ تَکْرِیْمًا وَّ مَھَابَۃً وَّ رِفْعَۃً وَّبِرًّاوَّ اِیْمَانًاo‘‘اس کے بعد درود شریف پڑھے، درود شریف پڑھنا اس وقت کے اہم اذکار میں سے ہے پھر جو دعا چاہے مانگے، سب سے اہم دعا یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ سے بلا حساب کے جنت مانگے یعنی یوں کہے ’’ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ