عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ وادئ ذی طوٰی تک پہنچ جائے جو مکہ معظمہ سے قریب تنعیم کے راستہ پر ایک مقام ہے اور یہ اس وقت ہے جب کہ اس جگہ کا پتہ معلوم ہو ورنہ اس کے قریب میں پہنچ کر وہاں کے کنؤیں (بیرذی طوٰی) کے پانی سے یا کسی اور پانی سے غسل کرے۔ یہ اس وقت ہے جبکہ اس راستہ سے آرہا ہو ورنہ جہاں کہیں بھی ہوسکے اس مقام سے پہلے یا بعد میں یا کسی اور جانب میں کسی بھی جگہ غسل کرلے اگر عراق کی جانب سے آرہا ہو تو بیر میمونہ کے پانی سے غسل کرنا افضل ہے اور یہ غسل مکہ معظمہ میں داخل ہونے اور پاکیزگی حاصل کرنے کے لئے مستحب ہے حتیٰ کہ حیض ونفاس والی عورت کے لئے بھی مستحب ہے۔ (قہوہ خانوں میں پانی فروخت ہوتا رہتا ہے وہاں سے خرید کر غسل کرلیا جائے لیکن آج کل چونکہ لوگ عام طور پر موٹروں ٹیکسیوں سے مکہ معظمہ جاتے ہیں اور تقریباً ایک گھنٹہ میں پہنچ جاتے ہیں موٹر والے راستہ میں اتنی دیر نہیں ٹھہراتے کہ لوگ غسل کرسکیں اس لئے جدہ ہی سے غسل کرکے سوار ہوں یہ غسل مستحب ہے اس لئے اگر نہ ہو سکے تو کچھ حرج نہیں ) ۔ مکہ معظمہ میں داخل ہونا : حج یا عمرہ کرنے والے شخص کے لئے دن کے وقت مکہ معظمہ میں داخل ہونے یا رات کے وقت داخل ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کیونکہ رسول اﷲ ﷺ حج مبارک کے لئے دن کے وقت داخل ہوئے تھے اور عمرہ کے لئے رات کے وقت داخل ہوئے پس دن رات میں کسی وقت بھی داخل ہوجائے کوئی کراہت نہیں ہے حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے رات کے وقت داخل ہونے کی جو ممانعت روایت کی گئی ہے وہ حاجی پر شفقت کی وجہ سے ہے مستحب یہ ہے کہ دن کے وقت داخل ہو کیونکہ حضرت عبداﷲ بن عمررضی اﷲ عنہما جب