عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باندھے اوروہاں کوئی ایسی مسجد ہو جو آثارِ سلف میں سے ہو تو سنتِ احرام کادوگانہ اس مسجد میں پڑھنا مستحب ہے تاکہ اس کو اس مکان کی مزید برکت حاصل ہو، (مثلاً پہلے بغیر احرام باندھے جدہ پہنچ کر وہاں سے سیدھا مدینہ منورہ چلاجائے اور وہاں سے واپسی پر ذوالحلیفہ پہنچ کر احرام باندھے تو اس کو ذوالحلیفہ کی اس مسجد میں سنتِ احرام کا دوگانہ پڑھنا مستحب ہے جو اس جگہ بنی ہوئی ہے جہاں سے رسول اﷲ ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے احرام باندھا ہے، مؤلف) ۔ یہ دوگانہ سنت الاحرام مکروہ وقت میں نہ پڑھے اور اگر غسل کرنے واحرام کی چادریں پہننے کے بعد ہی فرض نماز پڑھی تو وہ سنت الاحرام کے لئے بھی کافی ہوجائے گی جیسا کہ تحیۃ المسجد کے لئے بھی کافی ہوجاتی ہے، اگربغیر نماز کے احرام باندھ لیا تب بھی اس کا احرام جائز ہے لیکن اس کا یہ فعل ترک ِ سنت کی وجہ سے مکروہ ہے البتہ اگر نماز کا وقت مکروہ ہو یا وہ شخص ایسا ہو جس کے لئے نماز پڑھنا درست نہیں ہے تو اس کو بغیر نماز پڑھے احرام باندھنے میں کراہت نہیں ہے۔ جب سلام پھیر کر نماز سنت الاحرام سے فارغ ہوجائے تو احرام کی نیت کرنے کے لئے سر کھول کر اسی جگہ قبلہ کی طرف منہ کرکے بیٹھ جائے اور اﷲ تعالیٰ سے حج کی ادا ئیگی میں آسانی حاصل ہونے کی دعا مانگے مستحب یہ ہے کہ اپنے دل کی مطابقت کے لئے زبان سے یہ الفاظ کہے: ’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اُرِیْدُ الْحَجَّ فَیَسِّرْہُ لِیْ وَتَقَبَّلْہُ مِنِّیْ ‘‘(اے اﷲ ! میں حج کاارادہ رکھتا ہوں اس کو میرے لئے آسا ن فرمادیجئے اور قبول فرمالیجئے) پھر اپنے دل سے حج کے احرام میں داخل ہونے کی نیت کرے اور دل کی مطابقت کے لئے احتیاطاً زبان سے بھی نیت کرے اور یوں کہے :’’ نَوَیْتُ الْحَجَّ وَاَحْرَمْتُ بِہٖ لِلّٰہِ تَعَالیٰ‘‘(ترجمہ:میں نے اﷲ تعالیٰ کے لئے حج ادا کرنے کی نیت کی اور اس کا حرام باندھا)۔(اگر عربی کے الفاظ یاد نہ ہوں تو اردو وغیرہ اپنی زبان میں نیت کے الفاظ