عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بخلاف اپنی کمر میں ہمیانی باندھنے کے کہ وہ سلا ہوا کپڑا پہننے کے حکم میں نہیں ہوگا اور چادر کے دونوں سرے اپنے تہبند میں ٹھونس لئے (داخل کرلئے ) تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، احرام والے کو سوائے اپنے سر اور چہرہ کے تمام بدن ڈھانپ لینا جائز ہے اور اپنے سر پر پٹی باندھنا مکروہ ہے خواہ کسی بیماری کی وجہ سے ہو یا بغیر بیماری کے ہو ، اگرپٹی ایک دن بندھی رہی تو اس پر کفارہ واجب ہوگا اور اسی بِنا پر سر اور چہرہ کے علاوہ بدن کے کسی اور حصے پر کسی علت کے بغیر پٹی باندھنا بھی مکروہ ہے کہ یہ ایک طرح کا عبث فعل ہے۔ فقہا نے کہا ہے کہ احرام کی حالت میں کمر پر پٹکا باندھنا اور تلوار یا ہتھیار باندھنا اور انگوٹھی پہننا مکروہ نہیں ہے ، اگر میسر ہوں تو نعلین پہننا مستحب ہے اور اگر وہ نعلین کی اس طرز کی ہوںجیسی کہ حضور ﷺ کی نعلین شریفیں تھیں تو یہ سنت کا کامل اتباع ہے ورنہ جس قدر بھی اس کے مطابق ہو وہ دوسری قسموں سے افضل ہے، خوشبو لگانے اور دوچادریں پہننے کے بعد سر ڈھانپے ہوئے دو رکعت نماز پڑھے او ان میں سنت احرام کی نیت کرے تاکہ اس کو سنت کی فضیلت حاصل ہوجائے اس لئے کہ رسول اﷲ ﷺ نے احرام باندھتے وقت یہ دو رکعت پڑھی ہیں جیسا کہ صحیحین کی حدیث میں آیا ہے او راگر مطلق سنت یانفل کی نت کرے تو جائز ہے اوررسو ل اﷲ ﷺ تباع کی برکت حاصل کرنے کے لئے اس دوگانہ کی پہلی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورۃالکٰفرون اور دوسری رکعت میں سورۃ الاخلاص پڑھنا افضلیت کے لئے ہے ورنہ جو سورۃ چاہے پڑھ لے ، ہمارے بہت سے علماء سورۃ الکٰفرون کے بعد ’’ رَبَّنَا لَاتُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَاِذْھَدَیْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً ط اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَابُo ‘‘اور سورۃ الاخلاص کے بعد ’’ رَبَّنَا اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً وَّھَیِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا‘‘بھی پڑھتے ہیں ۔ اگر کوئی حاجی عین میقات سے گذررہا ہواور میقات سے احرام