عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۴) گناہوں سے بچنے کی بہت اہتما م سے کوشش کرے ۷؎ جھوٹ نہ بولے، فضول باتیں نہ کرے، غصہ اور لڑائی جھگڑے سے بہت بچتا رہے ۸؎ رشوت دینے سے حتی الوسع بچتا رہے اور جب تک مجبور نہ ہوجائے رشوت نہ دے کیونکہ یہ حرام ہے حتی کہ بعض علماء نے لکھا ہے کہ ٹیکس دینے کی وجہ سے حج نفل کا چھوڑدینا اولیٰ ہے کیونکہ ٹیکس دینے میں ظالموں کی اعانت ہے ۹؎ (۵) کسی رفیق کی چیز اس کی اجازت ورضا مندی کے بغیر استعمال نہ کرے ۱۰؎ رفقاء وخدام اور اونٹ والے اور ڈرائیور وغیرہ سے سختی اور لڑائی جھگڑا نہ کرے، اگر کوئی سائل سوال کرے یا کوئی بلا خرچ سفر کرنے والا خرچ مانگے تو اس کو برا بھلا نہ کہے اگر ہوسکے تو اس کی امداد کردے ورنہ اچھے طریقہ سے اس کو جواب دیدے اور اس کے لئے دعا کرے ، راستہ میں نہایت وقار اور سکون سے رہنا چاہئے اور بے ہودہ باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے تنہا سفر کرنا مکروہ ہے اس لئے تنہا سفر نہ کرے سب کے ساتھ چلے ، ہر کام کرنے سے پہلے اہتما م کے ساتھ معلوم کرلے کہ جائز ہے یا نہیں ، ساتھیوں کے ساتھ اخلاق سے پیش آئے ان کی ہر کام میں مدد کرے اور دوسرے لوگوں کی بھی جہاں تک ہوسکے خدا واسطے خدمت کرے اس کابڑ ا اجر ہے ۱۱؎ (۶) اس مبارک سفر میں جو کچھ خرچ کرے نہایت بشاشت اور فراخدلی سے خرچ کرے، اس مبارک سفر کے اخراجات میں تنگ دلی ہر گز نہیں ہونی چاہئے ، اس مبارک سفر میں ایک روپیہ خرچ کرنا سات سو روپے کے برابر ہے ایسی حالت میں جو پیسہ اس مبارک سفر میں خرچ ہوجائے وہ اجر ہی اجر ہے اس سے یہ مقصود نہیں کہ اسراف کیا جائے لیکن یہ ضرور ہے کہ ہر خرچ کی زیادتی اسراف نہیں ہے بلکہ اسراف بے محل خرچ کرنا ہے، وہاں