عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کیونکہ احتمال ہے کہ وہ جمرئہ اولیٰ سے بچ گئی ہوں یعنی اس کو کم لگائی گئی ہوں اس لئے اس کی باقی دو جمروں کی رمی جائز نہیں ہوگی (گویا پہلے جمرہ کو تین کنکریاں لگی ہیں جو کہ قلیل ہیں اس لئے باقی دو جمروں کی کنکریاں کالعدم ہوگئیں، مؤلف) اور اگر اس کے ہاتھ میں آخر میں تین کنکریاں بچ گئی ہوں تو تینوں جمرات پر ایک ایک کنکری پھینکے اور اگر ایک یا دو کنکری بچی ہو تو ہر جمرہ پر ترتیب وار ایک ایک کنکری پھینکے اور نئے سرے سے رمی نہ کرے اس لئے کہ اکثر کے لئے کل کا حکم ہے اور اس نے ہر جمرہ کے اکثرعدد کی رمی کرلی ہے۔ ۱؎ پس اگر ایک کنکری بچ گئی اور اس کو معلوم نہیں کہ کون سے جمرے سے بچی ہے تو وہ ہر جمرہ پر ایک ایک کنکری کا اعادہ کرے تاکہ یقین کے ساتھ اس وجوب سے عہدہ برآہو جائے ۲؎ اور مناسکِ حسن میں ہے کہ اگر کسی شخص نے جمرئہ اولیٰ پر ایک کنکری ماری پھر جمرئہ وسطیٰ پر ایک کنکری ماری پھر جمرئہ عقبہ پر ایک کنکری ماری پھر واپس لوٹا اور ایک کنکری تینوں جمروں کو ترتیب وار ماری اسی طرح ہر دفعہ واپس لوٹ کر ہر ایک جمرہ کو ترتیب وار ایک ایک کنکری مارتا رہا یہاں تک کہ ہر جمرہ پر سات سات کنکریوں کی رمی کی تو اس صورت میں جمرئہ اولیٰ پر اس کی رمی پوری ہوگئی (اس لئے اس پر مزید کسی کنکری کا اعادہ نہ کرے) اور جمرئہ وسطیٰ پر چار کنکریاں ہوگئیں اس لئے تین کنکریاں اور متواتر پھینک کر سات پوری کرے اورجمرئہ عقبہ پر اس کی ایک کنکری کی رمی صحیح ہوئی ہے اس لئے اس پر چھ کنکریوں کا اعادہ کرے سات پوری کرے۔ محیط میں اسی طرح ہے ۳؎ (اس کی وجہ یہ ہے کہ جب پہلے جمرہ کی چار کنکریاں ہوگئیں تو للاکثر حکم الکل کے مصداق اس جمرہ کی رمی کا رکن ادا ہوگیا اس کے بعد دوسرے جمرہ کی کنکریاں ترتیب کے لحاظ سے اب شروع ہوں گی اس سے پہلے کی رمی کالعدم ہوجائے گی اور پہلے جمرہ کی چوتھی کنکری