عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکروہاتِ سعی سات ہیں ۳ ؎ (۱)سعی کے پھیروں میں بلاعذر زیادہ فاصلہ( تفریق ) کرنا کیونکہ یہ موالات (پے درپے ہونے ) کے خلاف ہے اور موالات سنت ہے ۴ ؎ لیکن اگر کسی عذر سے زیادہ فاصلہ ہوجائے تو کوئی مضائقہ نہیں ۵ ؎ (۲) (بلا عذر سواری پر سعی کرنا ۶؎ اور یہ مکروہ تحریمی ہے کیونکہ پیدل چل کر سعی کرنا واجب ہے اور اس کے ترک پر دم واجب ہوتا ہے ۷ ؎ (۳) سعی کرتے وقت اس طرح سے خرید وفروخت یا بات چیت کرنا کہ جس سے حضورِ قلب نہ رہ سکے اور اذکار وادعیہ پڑھنے کے مانع ہو یا موالات (پے درپے ہونا ) ترک ہوجائے ۸ ؎ (۴) صفا اور مروہ کے اوپر چڑھنا ترک کرنا جبکہ ان کے اوپر چڑھنے کی جگہ ہو اور صفا ومروہ تک پہنچنے کے لئے یا خانہ کعبہ کو دیکھنے کے لئے اوپر چڑھنے کی ضرورت ہو ۹ ؎ اور یہ کراہت اس وقت ہے جبکہ امکان کے باوجود ترک کرے ۱۰؎ (۵) سعی میں میلین کے درمیان سرعت سے (دوڑ کر ) نہ چلنا ۱۱ ؎ اور میلین کے علاوہ باقی جگہ میں سرعت کے ساتھ چلنا ۱۲ ؎ (۶) سعی کے مختار وقت سے بلاعذر بہت تاخیر کرنا ۱۳ ؎ یعنی طواف کے بعد سعی میں بلا عذرتاخیر کرنا یا ایامِ نحر سے مؤخر کرنا ۱۴ ؎ (۷) سترِ عورت ترک کرنا یعنی حصہ ستر کُھلا ہونے کی صورت میں سعی کرنا اور یہ مطلقاً ہر حالت میں حرام ہے اور سعی کی حالت میں نہایت قبیح (بہت ہی بُرا ) ہے لیکن اس فعل سے اس پر کوئی جزا لازم نہیں ہوگی اس لئے اس کو مکروہات میں ذکر کیا جاتا ہے ۱۵ ؎