عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہونے کی صورت میں برابر ہے کیونکہ ان تینوں صورتوں میں ایک چکر کا اعادہ سعی کی تکمیل کیلئے مطلوب ہے اور صحیح یہی ہے کہ صفا سے شروع کرنا واجبات سعی میں سے ہے (جیسا کہ شرح اللباب سے اوپر مذکور ہوا، مؤلف) پس اگر کسی شخض نے مروہ سے سعی شروع کی تو اس کا یہ چکر صحیح ہوگا لیکن حساب میں شمار نہیں ہوگا اس لئے کہ وہ جس طرح پر واجب تھا اس طرح پر ادا نہیںہوا پس گویا کہ ادا ہی نہیں ہوا اس لئے اس کے لئے واجب ہے کہ (پہلا چکر شمار کئے بغیر ) چھٹے چکر کے بعد صفا سے مروہ تک ایک چکر اورلگائے اگر یہ چکر نہیں لگا ئے گا تو صفا سے شروع کرنے کا وجوب ترک ہونے کی وجہ سے اس پر دم واجب ہوگا جیسا کہ بحراور شربنلالیہ کے باب الجنایات میں اس کی تصریح کی گئی ہے ۸؎ (۵) سعی کا اکثر حصہ (یعنی سات پھیروں میں سے چار پھیرے ) ادا کرنا شرط ہے پس اگر کسی نے سعی کا اقل حصہ تین پھیر ے کئے تو گویا اس نے سعی کی ہی نہیں ۱؎ (یعنی وہ سعی ادا نہیں ہوگی، مؤلف) اور ظاہر یہ ہے کہ سعی کا اکثر حصہ یعنی چار چکر رکن ہیں شرط نہیں ہیں ۲؎ (۶) حج کی سعی کی صحت کے لئے ایک شرط یہ ہے کہ سعی اس کے وقت میں کی جائے اور وہ حج کے مہینے ہیں اس لئے کہ سعی حج کے واجبات میں سے ہے اور احرام کے علاوہ تمام افعالِ حج کے لئے وقت شرط ہے جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے بخلاف عمرہ کی سعی کے کہ اس کا حج کے مہینوں میں واقع ہونا شرط نہیں ہے مگر جبکہ وہ قارن یا متمتع ہو(یعنی قارن یا متمتع کے عمرہ کا بھی حج کے مہینوں میں ہونا شرط ہے، مؤلف)اور حج کی سعی کے لئے احرام کا مقدم ہونا بھی شرط ہے اور حج کی سعی کے لئے اس کے وقت کا داخل ہونا