عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نمازیوں کے ساتھ نماز میں بھی شامل نہیں ہوتے ۷؎ (حکومت ِ وقت کو اس کا انتظام کرناچاہئے ،مؤلف) (۱۱) منکرات میں سے ایک بات یہ ہے کہ مجنوں ودیوانے لوگ مسجدِ حرام میں داخل ہوتے ہیںاور بلند آواز سے مہمل کلمات کہتے ہیں اسی طرح بعض لوگ ناپاک چھوٹے بچوں کو مسجدِ حرام میں لے جاتے ہیں اسی قسم کے دوسرے امور جو مسجدِ حر ام اور طواف کی جگہ کے شایانِ شان نہیں ہیں ان کو دل سے برا جاننا اور زبان اور ہاتھ سے منع کرنا چاہئے ، خاص طور پر حرمِ بیت اﷲ کے مشائخ وقضاۃ وشیخ البوابین ورئیس المنتظمین وغیر ہم کواس کا انتظام کرنا اور ان امور مستنکرہ سے منع کرنا لازمی ہے ۱؎ (۱۲) بعض عورتیں طواف کرتے وقت مطوّف(طواف کرانے والے معلم) کا ہاتھ پکڑلیتی ہیں اس طرح ان کا ہاتھ پکڑ کر طواف کرنا ناجائز ہے اجنبی مرد کو ہاتھ لگاناحرام ہے اپنے محرموں کے ساتھ طواف کرنا چاہئے ، یا بعض عورتیں اپنے محرم کو ہمراہ لئے بغیر ان معلمین کے ساتھ ادھر اُدھر زیارات وغیرہ کے لئے چل دیتی ہیں ، اجنبیوں کے ساتھ اِدھر اُدھر جانے سے احتیاط کرنی چاہئے ورنہ بعض دفعہ ناگفتنی واقعات پیش آجاتے ہیں ۲؎ (۱۳)بعض عورتیں مقامِ ابراہیم یا حطیم وغیر ہ میں نوافل پڑھنے کے لئے مردوں کے ساتھ مزاحمت کرنے لگتی ہیں اور شوق کا ایسا غلبہ ہوتا ہے کہ ہوش ہی نہیں رہتا یہ سخت غلطی ہے، مردوں کو بھی عورتوں کا خیال رکھنا چاہئے اوران سے مزاحمت نہ کرنی چاہئے ، عورتوں کو خود بھی احتیاط کرنی چاہئے مردوں کے ہجوم کے وقت ایسی جگہ نہ جانا چاہئے محض مستحب عمل کی خاطر حرام فعل کا ارتکاب وہ بھی دربارِ خدا وندی میں، یہ بڑے شرم کی بات ہے ۳؎