عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دائیں بائیں سے ہٹاتے ہیں پس وہ ایک طرف عبادت میں اضافہ کرتے ہیں تودوسری طرف اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے ہیں ، اسی طرح بہت سے لوگ طواف میں جلدی کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ عام لوگوں سے ٹکراتے اور طواف میں ان کو ہٹاتے ہیں خاص طور پر حجر اسود کو بوسہ دیتے وقت ایسا ہی کرتے ہیں اور وہ اول مستحق کی رعایت نہیں کرتے بلکہ اس سے پہلے بڑھتے اور اس کو ہٹاتے ہیں او راس طرح لوگوں کو ایذا پہنچاتے ہیں ان کے طواف میں ان کانقصان (گناہ ) ان کے نفع (ثواب)سے زیادہ ہوتا ہے اور بعض اوقات طواف میں ہجوم کے وقت بیت اﷲ شریف کی طرف منہ کرلیتے ہیں جس سے مطاف تنگ ہوجاتا ہے یا بیت اﷲ کی طرف پیٹھ کرلیتے ہیں پس اس طرح ان سے دائیں طرف طواف کرنا بھی ترک ہوجاتا ہے جبکہ دائیں طرف سے طواف کرناہمارے نزدیک واجب اور امام شافعی ؒ کے نزدیک شرط ہے ۵؎ (۹) بعض لوگ عجلت وسرعت کے ساتھ طواف کرتے ہیں اور اس کو اچھا سمجھتے ہیں کہ اپنے آگے سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے الطریق الطریق (راستہ دیجئے) یا حاشاک حاشاک (بچئے) وغیرہ کہتے رہیں، درآنحالیکہ یہ پہلی بدعت ہے جو اسلام میں ظاہر ہوئی حتیٰ کہ بازاروں اور عام گلی کوچوں یں بھی لوگ اس قسم کی آوازیں لگاتے ہوئے تیزی سے چلتے ہیں ۶؎ (۱۰) منکرات میں سے یہ بھی ہے کہ بھیک مانگنے والے چھوٹے بچے اور بڑے لوگ اور اندھے اور لنگڑے لُولے لوگ حتیٰ کہ عورتیں بھی بعض اوقات بیت اﷲ شریف کے گرد بیٹھ جاتے ہیںاور مانگنے کے لئے اپنی آوازیں بلند کرتے ہیں ، یاخاموش بیٹھے رہتے ہیں یا طواف کرنے والوں کے راستہ میں بیٹھ جاتے ہیں ان کے سترِ عورت کُھلے ہوتے ہیں اور