عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوگانہ طواف پڑھے طوافوں کو جمع کرنے میں کوئی کراہت نہیں ہے اور ان سب طوافوں کے دوگانے مباح وقت تک مؤخر کرے اور جب نماز کا مکروہ وقت جاتا رہے تو جس قدر طواف نماز کے مکروہ وقت میں کئے تھے ہر ایک طواف کے لئے دوگانہ طواف ادا کئے بغیر اور طواف کرنا مکروہ ہونا چاہئے اس لئے کہ یہ سب طواف اب ایک طواف کی مانند ہوگئے ۴؎ (یعنی جتنے طواف کئے ہیں اتنے ہی دوگانہ متواتر پڑھے اس کے بعد نیا طواف کرے، مؤلف) (۷) اور اگر کسی نے پورا طواف کیا اور دوگانہ طواف پڑھنا بھول گیا اور اس کو یاد نہ آیا یہاں تک کہ اس نے دوسرا طواف شروع کردیا اگر اس کو ایک چکر پورا کرنے سے پہلے یاد آگیا تو اس طواف کو ترک کردے اور دوگانہ طواف ادا کرے تاکہ موالات (اتصال) حاصل ہوجائے جو کہ سنت ہے اور اگر ایک چکر پورا کرنے کے بعد یاد آیا تو اس طواف کو ترک نہ کرے جس کو شروع کردیا ہے بلکہ اس کو پورا کرلے کیونکہ ایک چکر کا ادا کرلینا ایسا ہے جیسا کہ نماز میں ایک رکعت کا ادا کرلینا، دویا زیادہ چکروں کے بعد یاد آنے پر بدرجہ اولیٰ اس طواف کو پورا کرلے اور اس طواف کو پورا کرلینے کے بعد دونوں طوافوں میں سے ہر ایک کے لئے بالاتفاق الگ الگ ایک ایک دوگانہ پڑھے اس لئے کہ ایک طواف دوسرے میں مندرج نہیں ہوتا اگر چہ وہ صورۃً متصل ہوجائیں ۵؎ (۸) اگر ایک طواف کے ئے دورکعت سے زائد مثلاً چار رکعتیں پڑھے تو جائز ہے لیکن زائد دو رکعتیں نفل ہوجائیں گی۔ (۹) دوگانۂ طواف فرض نماز یا نذر کی نماز کے لئے کافی نہیں ہوسکتا اس لئے کہ یہ دوگانہ ایک مستقل واجب ہے اور دوگانہ طواف پڑھنے والا شخص اپنے جیسے دوگانہ طواف