عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے ۵؎ پس اگر کسی شخص نے نجاست ِ حکمیہ کے ساتھ طواف کیا تو ہمارے نزدیک وہ طواف صحیح ہوگا اور وہ شخص گنہگار ہوگا اور اس پر اس طواف کا اعادہ واجب ہوگا اور اگر اعادہ نہیں کرے گا تو اس کی جزا لازم ہوگی اور ہر واجب کے ترک کرنے پر یہی حکم ہے ۶؎ اس بارے میں فرض طواف اور کسی دوسرے طواف میں کوئی فرق نہیں ہے اگرچہ دیگر طوافوں کا کفار ہ فرض طواف سے مختلف ہے ۷؎ ۔ فائدہ : نجاستِ حقیقہ سے بدن کپڑوں اور مکانِ طواف کا پاک ہونا ایک روایت کے بموجب واجب ہے اور دوسری روایت کے بموجب سنتِ مؤکدہ ہے اور اسی پر اکثر علماء ہیں اس لئے اس کا ذکر سننِ طواف میں کیا گیا ہے ۸؎ (۲) طواف میں سترِ عورت ہونا ۹؎ اور اس کو واجباتِ طواف میں اس لئے شمار کیا جاتا ہے کہ طواف کی حالت میں اس کے ترک سے دم لازم آتا ہے ورنہ سترِ عورت مطلق طور پر فرض ہے ۱۰؎ (یعنی خواہ طواف کی حالت میں ہو یا طواف کے علاوہ ہو ہر حال میں سترِ عورت فرض ہے، مؤلف) اعضائے عورت میں سے عضو کا چوتھائی حصہ یا اس سے زیادہ کھلا ہوا ہونا مانع ہے جیسا کہ نماز میں حکم ہے اگر عضو کے چوتھائی حصہ سے کم کھلا ہوا ہو تو مانع نہیں ہے اور اگر متفرق جگہ سے تھوڑا تھوڑا کھلا ہوا ہو تو جمع کرکے چوتھائی عضو کا اعتبار کیا جائے گا جیسا کہ نماز میں حکم ہے ۱۱؎ (اگر دو یا زیادہ اعضا میں تھوڑا تھوڑا کھلا ہو اہو تو اس کو جمع کرکے ان میں سے چھوٹے عضو کی چوتھائی کا اعتبار کیا جائے گا، مؤلف) مرد و عورت وباندی سب کے لئے یہی حکم ہے، اگر چوتھائی عضوِ ستر کھلا ہونے کی حالت میں طواف کیا تو اس طواف کو سترِ عورت کے ساتھ لوٹانا واجب ہے اگر اعادہ نہیں کرے گا تو دم لازم آئے گا لیکن اگر عذر کی وجہ سے ایسا کیا ہو تو دم لازم نہیں ہوگا ۱۲؎