عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اکثر حصہ یعنی چار چکر پورے کرنے سے پہلے احداالسبیلین (قُبل یا دُبر) میں جماع کرنا ہے ۱؎ (۲) جب کسی شخص نے حج کے احرام کی صورت میں احدالسبیلین میں جماع کیا تو یہ مسئلہ تین طرح پر ہے : ۔ اوّل : یہ کہ اس نے وقوفِ عرفات سے پہلے جماع کیا اس صورت میں اس کا حج فاسد ہوجائے گا اور فسادِ حج کا حکم یہ ہے کہ اس پر تین چیزیں واجب ہوجائیں گی ایک یہ کہ وہ بکری ذبح کرے، دوسرے یہ کہ اسی احرام کے ساتھ اسی سال بقیہ افعال حج یعنی وقوفِ عرفات ومزدلفہ ورمی جمار وحلق وطوافِ زیارت وسعی بین الصفا والمروہ بدستور اداکرے جس طرح کہ صحیح حج والا اداکرتا ہے اور صرف ارکانِ حج اداکرنے پر اکتفا نہ کرے بلکہ واجباتِ حج بھی بجالائے اوراس میں تمام ممنوعاتِ حج سے بچتا رہے جیساکہ صحیح حج کی صورت میں بچتا ہے پس اگر کسی ممنوعِ احرام کا ارتکاب کرے گا تو اس پر بلا کسی فرق کے وہی جزا لازم ہوگی جوصحیح حج کرنے والے پر کسی ممنوع احرام کے ارتکاب پر لازم ہوتی ہے، تیسرے یہ کہ اس حج کو آئندہ سال نئے احرام کے ساتھ قضا کرے۔ دوم : یہ کہ وقوفِ عرفات کے بعد اور طوافِ زیارت سے قبل جماع کرے خواہ وقوف ایک ساعت ہی کیا ہو، اس صور ت میں اس کا حج فاسد نہیں ہوگا لیکن اس پر ایک بدنہ یعنی سالم اونٹ یا گائے کا ذبح کرنا لازم ہوگا کیونکہ یہ جنایتِ عظیم ہے خواہ اس نے حلق کرانے سے پہلے جماع کیا ہو یا اس کے بعد میں کیا ہو یہی اظہرہے۔