عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فعل برا ہے اور اس پر دم یا صدقہ کچھ واجب نہیں ہوگا ۵؎ اور پوشیدہ نہ رہے کہ دو چادروں کا پہننا اور ان کے متعلق اوصاف مذکورہ کا حکم مردوں کے لئے ہے۔ ۶؎ (۴) نعلین یعنی چپل پہننا مستحب ہے ان کے علاوہ کسی اور قسم کا ایسا جوتا پہننا بھی جائز ہے جو دونوں پائوں کے وسطی حصہ یعنی پشتِ پا کے درمیان کی ابھری ہوئی ہڈی کو نہ چھپائے ۔ ۷؎ (۵) زبان سے بھی احرام کی نیت کرنا (یعنی دل و زبان سے ایک ساتھ نیت کرنا ۴؎ کیونکہ مشروط و معتبر تو دل سے نیت کرنا ہے ۸؎ یعنی اگر زبان سے یوں کہے نَوَیْتُ الْحَجَّ وَاَحْرَمْتُ بِہٖ لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ (ترجمہ : میں نے حج کی نیت کی اوراس کے لئے احرام باندھا لبیک) تو یہ مستحسن ہے تاکہ قلب اور زبان دونوں نیت پر موافق ہوجائیں اور زبان اور دل سے نیت کرنے کی جو تفصیل نماز کی نیت کے بیان میں گزر چکی ہے وہی تفصیل یہاںبھی ہے یعنی اگر دل کا عزم نیت پر جمع نہیں ہوتا تو زبان سے بھی نیت کہہ لینا احسن ہے لیکن اگر دل کا عزم نیت پر جمع ہوجائے تو زبان سے نیت کہنا مستحسن نہیں ہے اسی لئے ہمارے مشایخ نے کہا ہے کہ زبان سے نیت کہنا حسن ہے تاکہ دل کے ساتھ مطابقت ہوجائے ۹؎ اور دل میں جو نیت ہے اگر زبان سے اس کے خلاف ادا ہوا تو اس کا اعتبار نہیں ہے بلکہ دل میں جو نیت ہے اس کا اعتبار ہوگا ۱۰؎ مثلاً اگر دل میں فرض حج کی نیت کی اور زبان سے نفل نکل گیا تو یہ حج فرض ہی ادا ہوگا ۱۱؎ (نیت احرام کا مفصل بیان الگ درج ہے، مؤلف) (۶) اگر نماز دوگانہ احرام پڑھے تو احرام کی نیت کا نماز احرام کے بعد متصل ہی ہونا اور دونوں میں زیادہ فاصلہ نہ ہونا یعنی قبل اس کے کہ وہاں سے کھڑا ہو یا سوار ہو یا پیدل چلے وہیں اپنی نماز کی جگہ پر قبلہ رو بیٹھے ہوئے نیت کرنا۔ ۱۲؎