عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گناہوں کی شفاعت ہوگی بلکہ کبیرہ گناہوں والے شفاعت کے ز یادہ محتاج ہیں کیونکہ صغیرہ گناہ تو دنیا میں بھی عبادتوں سے معاف ہوجاتے ہیں۔ اس روز آپ تمام مخلوق خدا کی شفاعت کریں گے خواہ وہ کسی نبی کاامتی بھی کیوں نہ ہو اللہ تعالیٰ آپ کی شفاعت کو قبول فرمائے گا اس روز ہر ایک جان لے گا کہ آپ سید المرسلین اور امام النبیین اور محبوب رب العالمین ہیں جو آپ کے دامن کے نیچے آچھپا اس کو بھی اللہ تعالیٰ نے معاف کردیا۔ پھر آنحضرت ﷺ کے بعد دیگر انبیائے کرام اولیاء شہد اء علما اور حفاظ وحجاج بلکہ ہر وہ شخص جسے کوئی دینی منصب عنایت ہوا اپنے اپنے متعلقین کی شفاعت کرے گا لیکن بلا اجازت کوئی شخص شفاعت نہ کرسکے گا۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا میری امت میں سے بعض شخص ایک بڑے انبوہ کی شفاعت کریں گے اور بعض ایک قبیلہ کی اور بعض چالیس آدمیوں کی اور کوئی ایک آدمی کی شفاعت کرے گا یہاں تک کہ سب مومن جنت میں داخل ہوں گے۔ مسلمانوں کے چھوٹے بچے جو بلوغ سے پہلے مر گئے حتی کہ جو حمل کچا گر گیا وہ بھی قیامت کے روز اپنے ماںباپ کی شفاعت کریں گے۔ اور بعض شخص کی قرآن یا کوئی اور عمل صالح شفاعت کرے گا۔ فائدہ :نبی کریم ﷺ ۱۔ بعض کی قبر میں شفاعت کرکے نجات دلوئیں گے۔ ۲۔ بعض کو حشر میں شفاعت کر کے دوزخ میں جانے سے اور عذاب سے بچائیں گے۔ ۳۔ بعض کو دوزخ سے شفاعت کرکے نکالیں گے۔ ۴۔ بعض کی جنت میں ترقی درجات ورفع مراتب کے لئے شفاعت کریں گے۔ پس عقیدہ اہل سنت والجماعت کے مطابق شفاعت کی یہ چار قسمیں ہیں۔ نیز بعض لوگوں کی شفاعت کا آنحضرت ﷺ نے خاص طور پر وعدہ فرمایا ہے مثلا جو شخص آنحضرت ﷺ کے روضہ مبارک کی زیارت کے لئے حاضر ہو،جو شخص آنحضر ت ﷺ