عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جگہ کا وقوف زحمت اور معصیت کے بغیر حاصل ہو ۹؎ لیکن جبلِ رحمت کے اوپر چڑھنا سنت نہیں ۱۰؎ (۵) عرفات میں ظہر اور عصر دونوں نمازوں میں جمع تقدیم کرنا یعنی ظہر کے وقت میں دونوں نمازوں کو ان کی شرائط کے ساتھ ادا کرنا خواہ مسافر ہو یاغیر مسافر ان شرائط کا بیان اپنے مقام پر یعنی وقوفِ عرفات کے بیان میں درج ہے ۱۱؎ اور یہ جمع بین الصلوٰتین کاحکم ہمارے نزدیک مقیم و مسافر دونوں کے لئے عام ہے اور امام شافعی ؒ کے نزدیک مسافر کے لئے خاص ہے ۱۲؎ (۶) وقوفِ عرفات کی حالت میں کثرت سے دعا کرنا ۱۳؎ (۷)اور اسی طرح مطلق طور پر تلبیہ کی کثرت کرنا ۱۴ ؎ (یعنی تلبیہ کا وقت ختم ہونے سے پہلے تک ہر جگہ تلبیہ کر کثرت کرنا ، مؤلف) (۸) دعا کے وقت امام کے پیچھے ٹھہرنا جبکہ وہاں پر جگہ مل سکتی ہو ۱۵؎ (۱۹)امام کے قریب وقوفِ عرفات کرنا جبکہ وہ ان لوگوں میں سے ہو جن کو قرب حاصل ہوسکتا ہے ۱۶؎ (لیکن آج کل یہ مشکل ہے)۰ (۱۰) قربانی کے دن (۱۰ ذی الحجہ) کی فجر کے وقت مشعر الحرام میں جاکر وقوف کرنا یہ مزدلفہ میں ایک مشہور مقام کا نام ہے (اب وہاں مسجد اور مینار بنے ہوئے ہیں اور ات کو میناروں پر بجلی کی روشنی رہتی ہے، مؤلف) اس جگہ وقوفِ مزدلفہ مستحب ہے ورنہ سوائے وادی محسر کے تمام مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے جہاں موقع مل جائے وقوف کرلے یعنی ٹھہرجائے ۱۷؎