عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج کے مستحبا ت وآداب بے شمار ہیں ان کی تفصیل افعالِ حج کے بیان میں اپنے اپنے مقام پر آئے گی یہاں ان میں سے کچھ مستحبات وآداب بیان کئے جاتے ہیں:۔ (۱) حج کے فرائض وواجبات اور سننِ مؤکدہ کے بعد سب سے افضل عمل حج میں مرد کو تلبیہ کا بلند آواز سے کہنا ہے عورت بلند آواز سے نہ کہے ۱؎ (۲) مفرد حج کرنے والے کا نفلی قربانی دینا ۲؎ (۳)آفاقی کا مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے پہلے غسل کرنا ۳؎ اور یہ حیض یا نفاس والی عورت کے لئے بھی مستحب ہے ۴؎ اور مزدلفہ میں غسل کرنا خواہ حاجی مکہ کا رہنے والا ہو یا آفاقی ہو ۵؎ یعنی یہ غسل قربانی کے دن کے صبح صادق کے طلوع ہونے کے بعد وقوفِ مزدلفہ کا لئے مستحب ہے کیونکہ اس وقت وقوفِ مزدلفہ کی وقت داخل ہوتا ہے ۶؎ اور طوافِ زیارت کے لئے بھی قربا نی کے دن غسل کرنا مستحب ہے تاکہ وہ اکمل طہارت کی حالت میں طواف زیارت کرے اور بیت اﷲ شریف کے تعظیم بجالائے ۷؎ یعنی زائد تعظیم بجالائے ورنہ اصل تعظیم تو وضو کے ساتھ طواف کرنے میںبھی ہوجائے گی اور رمی جمار (کنکریاں مارنے ) کے لئے بھی غسل کرنا مستحب ہے، پس یہ تین غسل (یعنی وقوفِ مزدلفہ وطوافِ زیارت ورمی جمار کے لئے غسل کرنا) ایک ہی دن میں جمع ہوگئے اور ظاہر یہ ہے کہ ان تینوں کی نیت سے ایک غسل کرلینا ہے کافی ہوجائے گا ۸؎ (۴) عرفات میں جبل ِ رحمت کے قریب قیام کرنا (یعنی اس جگہ ٹھہر نا جہاں آنحضرت ﷺ نے وقوف فرمایا تھا جس کی پہچان وقوفِ عرفات کے بیان میں آئے گی) جبکہ اس