عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسرا جو اس سفیانی کو اطلاع دے گا۔ وہ سفیانی دوبارہ خود فوج کشی کرے گا۔ پس وہ مغلوب ومقہور ہوگا۔ اما م مہدی سنت نبوی پر عمل کریں گے اور دنیامیں خوب اسلام پھیلے گا۔ غرض یہ کہ امام مہدی مع لشکر اسلام مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ میں آنحضرت ﷺکے روضہ شریف کی زیارت کے لئے تشریف لے جائیں گے پھر وہاں سے ملک شام میں دمشق تک پہنچیں گے اور نصاریٰ اَسّی (۸۰)نشان کہ ہر نشان کے نیچے بارہ ہزار فوج ہوگی، لے کر مقابلے کو آئیں گے اور دمشق کے قریب وابق یا اعماق میں آٹھریں گے اور ان کے مقابلے کو امام مہدی دمشق سے فوج لے کر باہر نکلیں گے وہ کہیں گے کہ جن مسلمانوں نے ہمارے لوگ پکڑے ہیں ان کو ہمارے حوالے کر دو ہم ان کو قتل کریں گے۔امام مہدی فرمائیں گے واللہ ہم ہر گز اپنے بھائیوں کو نہ دیں گے پس اس وقت مسلمانوں کے تین گروہ ہوں گے ایک وہ جو نصاری کے خوف سے بھاگ جائے گا ان کی توبہ اللہ تعالیٰ کبھی قبول نہ فرمائے گا یعنی وہ حالت کفر میں مر جائیں گے اسلام نصیب نہ ہوگا اور ایک گروہ شہید ہوجائے گا اور عندہ اللّٰہ افضل شہدا ء کا مرتبہ پائے گا اور تیسرا گروہ فتح پائے گا اور ہمیشہ فتنہ سے امن میںرہے گا،بعد ازاں امام مہدیؓ بلاد ِاسلام کا انتظام اور لشکر جمع کرنے کا اہتمام کرکے قسطنطنیہ پر چڑھائی کریں گے تاکہ ان نصاریٰ کو جنھوں نے سلطان کو وہاں سے نکالا تھا شکست دیں اور جب وہ فتح کرکے مال غنیمت تقسیم کر رہے ہوں گے تو کوئی پکارے گا کیا اطمینان سے بیٹھے ہو دجال تمہارے گھروں میںآگیا ہے، بعد تحقیق کے معلوم ہوگا کہ یہ خبر جھوٹ بلکہ شیطانی آواز تھی۔ پھر جب لشکر اسلام لوٹ کر شام کی طرف آئے گا تو دجال نکلے گا۔