عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیگر بخاری ومسلم نے بروایتِ انس رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺسے یوں روایت کیا ہے کہ علامات قیامت یہ ہیں : علم اُٹھ جائے گا جہل زیادہ ہوجائے گا، زنا اور شراب خوری کی بڑی کثرت ہوگی، عورتیں بہت مرد کم ہوں گے۔ یہاں تک کہ بیس عورتوں کا کاروبار کرنے والا ایک آدمی ہوگا ( یہ شاید اُس وقت ہو جب امام مہدی رضی اللہ عنہ کے وقت میں جہاد کی وجہ سے بکثرت مسلمان شہید ہوجائیں گے عورتیں بہت باقی رہ جائیں گی )۔ صحیح مسلم حضرت جابر سے روایت ہے کہ آ پ نے فرمایا جھوٹے لوگ کثرت سے ہوجائیں گے۔ صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ بڑے بڑے کام نااہل لوگوں کے سپرد کئے جائیں گے (صحیح مسلم عن ابی ہریرہؓ) لوگ مصائب ِدنیا کی کثرت سے موت کی آرزو کریں گے۔ (ترمذی عن ابی ہریرہ ) سردار لوگ جہاد کی غنیمت کو اپنا حصہ سمجھیں گے اور کسی کی امانت کو مال غنیمت سمجھ کر دبا بیٹھیں گے اور زکوۃ دینے کو جرما نہ سمجھیں گے، علم دنیا کے لئے پڑھیں گے، مرد عورت کا مطیع اور ماں کا نافرماں ہو جائے گا اور دوست کو نزدیک اور باپ کو دور کردے گا، مسجدوں میں لوگ شور کریں گے چلائیں گے۔ فاسق لوگ قوم کے سردار ہوںگے۔ رذیل لوگ قوم کے ضامن ہوں گے بدی کے خوف سے بد معاش آدمی کی تعظیم کی جائے گی۔ باجے علانیہ ہوجائیں گے گانے بجانے اور ناچ رنگ کی زیادتی ہوجائے گی۔ امت کے پہلے لوگوں پر پچھلے لوگ لعنت کریں گے، اس وقت سخت آندھی کا انتظار کریں کہ سرخ رنگ کی ہوگی۔ زلزلے (بھونچال ) خسف (زمین میں دھنسنا ) مسخ (صورت کا بدلنا ) اور قذف (پتھر برسنا) وغیرہ اور دیگر علامات ظاہر ہوں گی اور یہ چیز یں اس طرح پے در پے آئیں گی جس طرح تا گا ٹوٹ کر تسبیح کے دانے گرتے ہیں۔ غرض یہ